محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
تبلیغ کاثواب مسئلہ(۲۱): خروج فی سبیل اللہ (اللہ کے راستے میں نکلنا) کی حالت میں کی جانے والی ہر نیکی سات لاکھ نیکیوں کا درجہ رکھتی ہے(۱)،اور لفظ ’’خروج فی سبیل اللہ‘‘ بہت عام ہے، دین کی ہر جدو جہد کے لیے نکلنا ’’خروج فی سبیل اللہ‘‘ میں داخل ہے، مثلاً: علم دین سیکھنے کے لیے ، وعظ کہنے کے لیے ، اصلاحِ نفس کی خاطر کسی بزرگ کی خدمت میں رہنے کے لیے، دعوت وتبلیغ میں جانے کے لیے گھر سے نکلنا ، ’’خروج فی سبیل اللہ‘‘ میں شامل ہے ۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ مشکوۃ المصابیح ‘‘ : وعن الحسن بن علي بن أبي طالب وأبي الدرداء وأبي ہریرۃ وأبي أمامۃ الباہلي وعبد اللہ بن عمر وجابر بن عبد اللہ وعمران بن حصین رضی اللہ تعالی عنہم أجمعین کلہم یحدث عن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم أنہ قال : ’’ من أرسل نفقۃ فی سبیل اللہ وأقام فی بیتہ فلہ بکل درہم سبع مائۃ درہم ، ومن غزا بنفسہ فی سبیل اللہ وأنفق فی وجہہ ذلک ، فلہ بکل درہم سبع مائۃ ألف درہم ثم تلا ہذہ الآیۃ : {واللہ یُضٰعِفُ لمن یشاء} ۔ (۱/۳۳۵) (۲) ما في ’’ فتح الباري ‘‘ : قال الحافظ بن حجر : قال (أی ابن بطال) : المراد فی سبیل اللہ جمیع طاعاتہ ۔۔۔۔۔۔۔ وقد أوردہ المصنف فی فضل المشي إلی الجمعۃ استعمالاً للفظ فی عمومہ ۔ (۶/۳۶ ، کتاب الجہاد) (فتاویٰ محمودیہ : ۴/۲۹۹، ۳۰۰، کراچی)