محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
سٹہ (Speculation) کی حقیقت اورڈیفرینس کی برابری مسئلہ(۲۹۰): سٹہ (Speculation) جو عصر حاضر میں بہت زیادہ رَواج پکڑ چکا ہے، اس کے اندر غیر مملوک(جس پر ملکیت نہیں) کی بیع اور بیع قبل القبض (قبضہ سے پہلے بیچنا) کا دخل ہے۔ سٹہ در اصل اس معاملے کو کہتے ہیں کہ جس میں بائع اور مشتری میں سے کسی کا ارادہ عملاً مبیع پر قبضہ کرنے کا نہیں ہوتا، بلکہ اس میں قیمتوں کا فرق برابر کرکے نفع کمایا جاتا ہے ، آج کل تجارتی کمپنیوں کے شیئرز میں یہ کاروبار کافی رَواج پذیر ہے، کہ ایک شخص کسی کمپنی کے شیئرز (Share,s)جس کی فی الحال قیمت دس روپئے فی شیئرز ہے ،ایک مہینہ ادائیگی کے وعدے پر گیارہ روپئے میں خرید لیتا ہے، پھر قبضہ کرنے سے پہلے بارہ روپئے فی شیئرز فروخت کرتا ہے، دوسرا تاجر اسے آگے فروخت کرتا ہے، اور جب مقررہ تاریخ آتی ہے، تو شیئرز حوالے کرنے کے بجائے اس دن شیئرز کی قیمت دیکھ کر قیمتوں کا فرق برابر کرلیا جاتا ہے، اس طرح بعض کو محنت اور کسی چیز کا ضمان اٹھائے بغیر لاکھوں روپئے کا نفع،جب کہ بعض کو لاکھوں روپئے کا خسارہ ہوتا ہے ۔ سٹہ کا یہ طریقہ صرف تجارتی کمپنیوں کے شیئرز کے ساتھ خاص نہیں، بلکہ عام اَجناس میں بھی جاری ہے، مثلاً زید نے یہ حساب لگایا کہ آج گندم کی قیمت دس روپئے فی کیلو ہے، اور آہستہ آہستہ اس کی قیمت گر رہی ہے، لیکن وہ اپنے تجارتی تجربے کی بنیاد پر اندازہ لگاتا ہے کہ کچھ عرصہ بعد اس کی قیمت زیادہ ہوجائے گی،