محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
بلا اجازت کسی کی تالیف شائع کرنا مسئلہ(۲۲۹): اگر کسی مصنف ومؤلف یا مرتب نے اپنی کتاب پر ’’حقوق الطبع محفوظۃ ‘‘ یا ’’جملہ حقوق بحق ناشر محفوظ ہیں ‘‘ لکھا ہو، تو دوسرے شخص کا بلا اجازتِ مصنف ومؤلف کتاب کو شائع کرنا جائز نہیں، کیوں کہ وہ مصنف ومؤلف یا مرتب کا حق ہے، جس میں اس کی اجازت کے بغیر تصرف درست نہیں۔(۱)مصنف ومؤلف کا مکتبہ والوں سے کتاب کے نسخے لینا مسئلہ(۲۳۰): کسی شخص نے کوئی کتاب تالیف یا تصنیف کی، اپنے خرچ پر اس کی کتابت کرائی، خود ہی اس کی طباعت بھی کروائی، اب کوئی تاجرِ کتب اپنے خرچ سے اُسے دوبارہ طبع کرانا چاہتا ہے، تو مؤلف اسے اس شرط پراس کی اجازت دیتا ہے کہ اس کتاب کی سو یا دوسو کاپیاں اصل لاگت پر اسے دی جائیں، اور اس کی دیگر تالیفات کے متعلق کچھ اشتہارات بھی کتاب کے آخر میں ، یا کسی دوسرے مقام پر چھپوادیئے جائیں ، تو کتابت کی کاپی کا مالک چوں کہ مؤلف ہے، اور اس کے اجارہ کا عرف بھی عام ہوچکا ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ سنن أبي داود ‘‘ : حدثنا محمد بن بشار حدثني عبد الحمید بن عبد الواحد حدثنی ام جَنوب بنت نمیلۃ عن أمہا سویدۃ بنت جابر عن أمہا عقیلۃ بنت أسمرَ بن مضرِّس عن أبیہا أسمر بن مضرّس قال : أتیت النبي ﷺ فبایعتہ فقال : ’’ من سبق إلی ما لم یسبقہ إلیہ مسلم فہو لہ ‘‘ ۔ قال : فخرج الناس یتعادَوْن یتخاطُّون ۔ (ص/۴۳۷ ، کتاب الخراج ، قبیل احیاء الموات) ما في ’’ قواعد الفقہ ‘‘ : لا یجوز لأحد أن یتصرف فی ملک بغیر إذنہ ۔ (ص/۱۱۰، رقم قاعدۃ :۲۷۰)(فقہی مقالات:۱/ ۲۲۴)