محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
حق چوکیداری کی خریدوفروخت مسئلہ(۲۷۶): بیع نام ہے’’مبادلۃ المال بالمال بالتراضي‘‘ یعنی آپسی رضامندی سے مال کے تبادلہ کا (۱)، اور حق چوکیداری ، مال نہ ہونے کی وجہ سے، اس پر بیع کی یہ تعریف صادق نہیں آتی ہے، لہٰذا اس کی خرید وفروخت شرعاً جائز نہیں ہے۔(۲)گاہکوں کی خریدو فروخت مسئلہ(۲۷۷): بعض دودھ اور اخبار گھر گھر بیچنے والے، کسی علاقے میں اپنا کاروبار مستحکم کرلیتے ہیں، پھر کچھ عرصہ بعد نئے تاجر سے کچھ رقم لے کر پورے علاقے کے گاہکوں کو فروخت کردیتے ہیں، ان کا اس طرح کا معاملہ کرنا درست ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ مجمع الأنہر ‘‘ : البیع مبادلۃ مال بمال ۔ (۳/۴) (۲) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : سفل وعلو بین رجلین انہدما فباع صاحب العلو لم یجز لأن الہواء لیس بمال ۔ (۴/۳۳۸ ، کتاب البیوع ، أرض الموات) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : ویجوز بیع العلو إذا کان علی العلو بناء وإن لم یکن علیہ بناء لا یجوز لأنہ بیع الہواء علی الإنفراد وہو لا یجوز ۔ (۶/۶۱۵) ما في ’’ الأشباہ والنظائر لإبن نجیم ‘‘ : ولا یجوز الاعتیاض عن الحقوق المجرّدۃ کحق المنفعۃ ۔ (۱/۱۱۳، کتاب البیوع) ما في ’’ مجمع الأنہر ‘‘ : والمراد بالمال عین یجري فیہ التنافس والابتذال ۔ (۳/۴) (آپ کے مسائل اور ان کا حل: ۶/۵۴،قدیم)