محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
بیمہ کمپنی کے لیے بطور ایجنٹ کام کرنا مسئلہ(۳۶۶): بیمہ کمپنیوں کا موجودہ نظام چونکہ سود وقمار پر قائم ہے، اس لیے بیمہ کمپنی کے لیے بطور ایجنٹ کام کرنا اور اس پر کمیشن لینا ناجائز ہے ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ التفسیر المنیر ‘‘ : {ولا تعاونوا علی الإثم} وہو الذنب والمعصیۃ ، وہي کل ما منعہ الشرع ۔۔۔۔۔۔۔ ولا تعاونوا علی التعدي علی حقوق غیرکم ، والإثم والعدوان یشمل کل الجرائم التي یأثم فاعلہا ۔ (۳/۴۱۸ ، سورۃ المائدۃ) ما في ’’ بذل المجہود ‘‘ : أي آخذہ ، سواء أکلہ بعد ذلک أم لا ؟ (وموکلہ) أي معطیہ ، حدثني عبد الرحمن بن عبد اللّٰہ بن مسعود ، عن أبیہ قال : ’’ لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الربا وموکلہ ، وشاہدہ ، وکاتبہ ‘‘ ۔ أي الذي یکتب الشہادۃ ۔ (وکاتبہ) قال النووي : فیہ تصریح بتحریم کتابۃ (المبایعۃ بین) المترابیین بأجر کان أو بغیر أجر ، والشہادۃ علیہما ، وتحریم الإعانۃ علی الباطل ۔ (۱۱/۱۸ ، ۱۹، باب أکل الربا ، رقم الحدیث : ۳۳۳۳) ما في ’’ الصحیح لمسلم ‘‘ : عن جابر قال : ’’ لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الربا وموکلہ ، وکاتبہ ، وشاہدیہ ، وقال : ہم سواء ‘‘ ۔ (۲/۲۷ ، کتاب البیوع ، قدیمي) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {یا أیہا الذین اٰمنوا إنما الخمر والمیسر والأنصاب} ۔ (سورۃ المائدۃ : ۹۰) ما في ’’ أحکام القرآن للجصاص ‘‘ : وحقیقتہ تملیک المال علی المخاطرۃ ، وہو أصل في بطلان عقود التملیکات الواقعۃ علی الأخطار ۔ (۲/۵۸۲ ، المائدۃ ، باب تحریم الخمر) ما في ’’ الموسوعۃ الفقہیۃ ‘‘ : وقد حرص الشارع علی سدّ الذرائع المفضیۃ إلی الربا ، لأن ما أفضی إلی الحرام حرام ، وکل ذریعۃ إلی الحرام ہي حرام ۔ (۲۲/۵۳) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘: الوسیلۃ إلی الحرام حرام ۔ (۶/۴۸۸ ، کتاب الاستحسان) (جدید مسائل کا حل :ص/۴۴۶)