محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
انٹرنیٹ پر نمونہ دیکھ کر بیع مسئلہ(۲۰۱): کوئی شخص انٹرنیٹ پر نمونہ (Model)دیکھ کر کسی چیز کو خریدے ،پھر معقود علیہ (مبیع)کے وصف کو مفقود پائے، تو اُسے فسخِ عقد کا اختیار حاصل ہوگا۔(۱) ------------------------------ =الإیمان ، باب علامۃ المنافق) (۳) ما في’’ جامع الترمذي ‘‘ : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ إذا وعد الرجل أخاہ ، ومن نیتہ أن یفي لہ ، فلم یف ولم یجئ للمیعاد ، فلا إثم علیہ ‘‘ ۔ (۳/۴۵۰ ، باب ما جاء في علامۃ المنافق ، رقم الحدیث : ۲۶۳۳) ما في ’’ مرقاۃ المفاتیح ‘‘ : قولہ : (فلم یف) أي بعذر ۔۔۔ ومفہومہ أن من وعد ولیس من نیتہ أن یفي ، فعلیہ الإثم ، وفیٰ بہ أو لم یف ، فإنہ من أخلاق المنافقین ۔ (۹/۱۰۳ ، کتاب الآداب، باب الوعد ، رقم الحدیث : ۴۸۸۱) (جدید مسائل کا حل :ص/۲۲۷) الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ الفقہ الحنفي في ثوبہ الجدید ‘‘ : ہل تکفي رؤیۃ ما یعرض بالنموذج ، الأصل في ہذا أن رؤیۃ جمیع المبیع غیر مشروط لتعذّرہ ، فیکتفی برؤیۃ ما یدل علی العلم بالمقصود إذا کان المبیع مثلیا أی مکیلاً أو موزوناً أو عددیا متقارباً ، فرؤیۃ ما یعرف بالنموذج تکفي ، إلا إذا کان الباقي أردأ مما رأی فحینئذٍ یکون لہ الخیار ۔ (۳/۱۲۵، ۱۲۶، کتاب البیوع ، خیار الشرط) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : قال في ’’ الفتح ‘‘ : فإن دخل في البیع أشیاء ، فإن کانت الآحاد لا تتفاوت کالمکیل والموزون ، وعلامتہ أن یعرض بالنموذج فیکتفي برؤیۃ واحد منہا في سقوط الخیار ، إلا إذا کان الباقي أردأ مما رأی فحینئذ یکون لہ الخیار : أي خیار العیب لا خیار الرؤیۃ ۔ ذکرہ في ’’ الینابیع ‘‘ ۔ (۷/۱۱۱، ۱۱۲، کتاب البیوع ، باب خیار الرؤیۃ ، دیوبند ، الفقہ الإسلامي وأدلتہ : ۵/۳۵۹۰ ، خیار الرؤیۃ ، المطلب الخامس ، شرائط ثبوت الخیار ، البیع بالنموذج)