محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
عقدِ صیانت(Maintenance Contract) مسئلہ(۳۰۲): اگر کوئی کمپنی یا ادارہ کسی ورکشاپ یا گیرج والے سے ایک مہینے کے لیے یہ معاہدہ کرے کہ مشین یا گاڑی میں خرابی یا ٹوٹ پھوٹ کی درستگی کی ذمہ داری ، نیز سامان لاکر لگانا بھی آپ کی ذمہ داری ہوگی، ہم آپ کو اتنی رقم دیں گے، تو شرعاً اس طرح کے معاہدہ اور عقد کو ’’عقد صیانت‘‘ سے تعبیر کیا جاتا ہے۔عقدصیانت کی اس قسم میں صائن کبھی اجیر مشترک کے طور پر کام کرتا ہے، اورکبھی اجیر خاص کے طور پر، مثلاً اگر کوئی ورکشاپ سب لوگوں کے لیے خدمات سرانجام دے رہی ہے اور ان سے عمل کے حساب سے اُجرت وصول کرتی ہے، تو اس وقت یہ ’’اجیر مشترک‘‘ ہے، لیکن بعض مرتبہ کسی فرد یا ادارے کے لیے بھی کام کیا جاتا ہے، جیسے بہت سے فیکٹری والے کوئی ورکشاپ وغیرہ خود کھولتے ہیں، یا ان سے یہ معاہدہ کرتے ہیں کہ وہ اسی فیکٹری کے متعلق مشینریوں اور گاڑیوں وغیرہ کی مرمت کریں گے، اور اس کے بدلے انہیں ماہانہ یا سالانہ اتنی اُجرت ملے گی، اس صورت میں صائن ’’اجیر خاص ‘‘ ہے۔ اگر صائن اجیر مشترک ہو تو اس وقت معقود علیہ ’’عمل‘‘ ہے، یعنی عمل کے بدلے اُجرت دی جائیگی، اور اگر اجیر خاص ہو، تو اس وقت معقود علیہ ’’منفعت‘‘ ہے، یا وہ مخصوص وقت ہے، جس کے لیے یہ عقد کیا گیا، اور صائن کو اسی کے عوض اجرت دی جائے گی۔ البتہ عقد صیانت کی جس صورت میں صائن نہ صرف کام کرتا ہو، بلکہ مرمت وغیرہ کے لیے مطلوبہ سامان بھی اپنی طرف سے فراہم کرتا ہو، یعنی اگر پرانے پُرزے اس قابل نہ ہوں کہ اُن کی اصلاح ہوسکے، یا وہ بالکل ناکارہ ہوگئے ہوں، تو صائن اپنی طرف سے نئے پُرزے لگاتا ہے، تو یہ صورت بھی عقد اجارہ میں داخل ہوگی، اور اس میں دی