محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
سونا یا چاندی نگلنے والے کا پیٹ چاک کرنا مسئلہ(۶۲۹): اگر کسی شخص نے عمداً کسی کا سونا، چاندی نگل لیا، اور ادائے ضمان کے لیے اس کے پاس مال ہو، تو اس کا پیٹ چاک نہیں کیا جائے گا، اور اگر مال نہ ہو تو چاک کیا جائے گا، کیوں کہ اس نے خود اپنی عصمت وحرمت کو اپنی تعدی وزیادتی سے زائل کردیا، اور اگر سونا، چاندی غلطی سے کسی کے پیٹ کے اندر چلا گیا، تو بالاتفاق اس کا پیٹ چاک نہیں کیا جائے گا، خواہ ادائے ضمان کے لیے اس کے پاس مال ہو یا نہ ہو۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : ولو بلع مال غیرہ مات ہل یشق ؟ قولان : والأولیٰ نعم ۔ ’’ فتح ‘‘ ۔ (در مختار) ۔ وفي الشامیۃ : قولہ : (ولو بلع مال غیرہ) أی ولا مالہ لہ ، کما في الفتح وشرح المنیۃ ، ومفہومہ أنہ لو ترک مالا یضمن ما بلعہ لا یشق اتفاقاً ۔ قولہ : الاولیٰ نعم ، لأنہ وإن کان حرمۃ الآدمی أعلی من صیانۃ المال لکنہ ازال احترامہ بتعدیہ کما في ’’ الفتح ‘‘ ۔ ومفادہ أنہ لو سقط في جوفہ بلا تعد لا یشق اتفاقاً کما لا یشق الحي مطلقاً لإفضائہ إلی الہلاک لا لمجرد الاحترام ۔ (۳/۱۴۵، کتاب الصلوٰۃ ، باب صلوٰۃ الجنائز) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : رجل ابتلع درۃ رجل فمات المبتلع فإن ترک مالاً کانت قیمۃ الدرۃ فی ترکتہ ، وإن لم یترک مالاً لا یشق بطنہ لأن الشق حرام ، وحرمۃ النفس أعظم من حرمۃ المال ، وعلیہ قیمۃ الدرۃ ، لأنہ استہلکہا وہی لیست من ذوات الأمثال ، فکانت مضمونۃ القیمۃ ، فإن ظہر لہ مال في الدنیا قضی منہ ، وإلا فہو ماخوذٌ فی الآخرۃ ۔ (۶/۵۱۷ ، کتاب الاستحسان)