محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
مکفول عنہ کا مجہول ہونا مسئلہ(۴۸۷): عقدِ کفالہ میں مکفول عنہ کی جہالت ، عقدِ کفالہ کو اس وقت ناجائز قرار دیتی ہے، جب کہ عقدِ کفالہ معلَّق ہو، یا مستقبل کی طرف مضاف ہو، مثالِ اول؛ کوئی شخص یوں کہے : اگر کسی نے تجھ سے کوئی چیز غصب کرلی، تو میں اس کا ضامن ہوں۔ مثالِ ثانی؛ کوئی شخص یوں کہے کہ جو کچھ تمہارا لوگوں پر واجب ہوگا، میں اس کا ضامن ہوں۔ (۱)مصنوعات کی لائف ٹائم گارنٹی مسئلہ(۴۸۸): دورِ حاضر میں بعض کمپنیاں اپنی مصنوعات کی خریداری پر گاہک کو سال دو سال، یا لائف ٹائم گارنٹی دیتی ہیں، یہ گارنٹی صورت کے لحاظ سے کفالہ بالدرک ہے (درک کے معنی حصول /پانے کے ہیں)، یعنی اگر مشتری مبیع میں کوئی عیب پائے تو بائع اس کا کفیل ہوگا، جب کہ کفالہ بالدرک بالاجماع صحیح ہے، ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ فتح القدیر لإبن الہمام ‘‘ : والحاصل جہالۃ المکفول لہ تمنع صحۃ الکفالۃ مطلقاً ، وجہالۃ المکفول بہ لا تمنع مطلقاً ، وجہالۃ المکفول عنہ في التعلیق والإضافۃ تمنع صحۃ الکفالۃ وفي التنجیز لا تمنع ۔ (۷/۱۷۲، العنایۃ شرح الہدایۃ :۴/۸۹ ، الجوہرۃ النیرۃ :۱/۶۶۰، رد المحتار : ۷/۵۸۵ ، الدرایۃ علی ہامش الہدایۃ :۲/۱۱۶) (مالی معاملات پر غرر کے اثرات:ص/۳۰۸)