محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
کتاب الحظر والإباحۃ ٭…مباح اور ممنوع چیزوں کے مسائل…٭ کراٹے کے استاذ کو جھک کر سلام مسئلہ(۵۲۷): بہت سارے اسکولوں میں کراٹے سکھائے جاتے ہیں ، طلبہ جب اپنے اساتذہ کے سامنے آتے ہیں ، تو ہاتھ کھلا چھوڑ کر ان کے سامنے اس طرح جھکتے ہیں جس میں رکوع کی ہیئت پائی جاتی ہے،فقہاء کرام نے اس طرح کی تعظیم کو مکروہ کہا ہے، کیوں کہ ما سوی اللہ کسی کی بھی ایسی تعظیم کرنا جس میں رکوع کی طرح جھکنا پایا جائے ،غیراللہ کو سجدہ کرنے کے مترادف ہے۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ جامع الترمذي ‘‘ : عن أنس رضي اللّٰہ تعالی عنہ قال : ’’ قال رجل : یا رسول صلی اللہ علیہ وسلم للّٰہ ! الرجل منا یلقي أخاہ أوصدیقہ أینحني لہ ؟ قال : لا ‘‘ ۔۔ الحدیث ۔ (۲/۱۰۲، قدیمي) ما في’’ مرقاۃ المفاتیح ‘‘ : قولہ : (أینحني لہ) من الإنحناء ، وہو إمالۃ الرأس و الظہر تواضعاً وخدمۃ (قال : لا) أي فإنہ في معنی الرکوع ، وہو کالسجود من عبادۃ اللّٰہ سبحانہ ۔ (۸/۴۹۸ ، کتاب الآداب ، باب المصافحۃ والمعانقۃ) ما في’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : الإنحناء للسلطان أو لغیرہ مکروہ ، لأنہ یشبہ فعل المجوس ، ویکرہ الإنحناء عند التحیۃ، وبہ ورد النہي ۔ (۵/۳۶۹ ، کتاب الکراہیۃ) ما في ’’ مجمع الأنہر ‘‘ : وفي العمادیۃ : ویکرہ الإنحناء ، لأنہ یشبہ فعل المجوس ۔ (۴/۲۰۶ ، کتاب الکراہیۃ ، قبیل فصل في بیان أحکام الاستبراء) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : وفي الزاہدي : الإیماء في الإسلام إلی قریب الرکوع کالسجود ، وفي المحیط : انہ یکرہ الإنحناء للسلطان وغیرہ ۔ (۹/۴۶۸ ، کتاب الحظر والإباحۃ)