محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
کچھ قسطیں ادا کرکے بقیہ قسطیں معاف مسئلہ(۳۶۳): انٹر پرائز ایک تجارتی ادارہ ہے، جس کی تجارت کا طریقۂ کار یہ ہے کہ اس کے کچھ ممبر ہوتے ہیں، جو قسط وار اس ادارہ کو رقم جمع کراتے ہیں، اور ہر مہینہ قرعہ اندازی ہوتی ہے، جس ممبر کا نام نکل آتا ہے ، ادارہ اس کو موٹر سائیکل، کار وغیرہ دیتا ہے، اور اب اسے بقیہ قسطیں بھی بھر نا نہیں پڑتی، جب کہ دوسرے ممبر جن کا ابھی نام نہیں نکلا برابر قسطیں جمع کرتے رہتے ہیں، شرعاً یہ معاملہ اپنی ابتدائی شکل میں تو فاسد ہے، کیوں کہ ثمن متعین نہیں، لیکن جب قرعہ اس کے نام نکل آیا اور پہلی ہی قسط کے بقدر پیسوں میں اسے وہ چیز دیدی گئی، تو یہ لین دین مستقل عقد بیع یعنی خریدو فروخت متصور ہوگا، اور چونکہ فریقین رضامند ہیں، مبیع اور ثمن متعین ہے ، اس لیے انجام کار یہ معاملہ درست قرار پائے گا، اور پہلی ہی دفعہ قرعہ میں نام نکلنے والے پر موقوف نہیںہوگا، بلکہ ہر بار نام نکلنے اور عوضین کے لینے اور دینے کے بعد ہی خریدو فروخت کا معاملہ مکمل ہوگا، ابتدائی مرحلہ میں قیمت اور مدت کے غیر متعین ہونے کی وجہ سے یہ معاملہ فاسد ہوگا، یہ حکم معاملہ کی ظاہری صورت کے اعتبار سے ہے، ورنہ اس کے پسِ پردہ بھی وہی قمار والا ذہن کار فرما ہے، اس لیے درحقیقت یہ بھی کراہت سے خالی نہیں، لہٰذا مسلمانوں کو اس طرح کی اسکیموں میں حصہ لینے سے دور رہنا چاہیے ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ نوازل فقہیۃ معاصرۃ ‘‘ : الاعفاء عن الأقساط القادمۃ عند فوزہ في القرعۃ ،=