محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
دوسرے کے پاسپورٹ پر اپنا فوٹو چسپا ں کرنا مسئلہ(۵۴۷): کسی خاص شخص کے ویزے یا پاسپورٹ پر اپنا یا کسی دوسرے کا فوٹو چسپاں کر کے از خودبیرون ملک جانا، یا کسی دوسرے کو بھیجنا، اور اس پر خطیر رقم لینا درست نہیں ہے، کیوں کہ یہ معاملہ جھوٹ اور دھوکہ دہی پر مشتمل ہے، اور اسلام نے ہمیں ایسی چیزوں سے منع کیا ہے، لہٰذا اس طرح کا کاروبار کرنا حرام ہے، اس سے اجتناب ضروری ہے۔ (۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : یٰٓاَیہا الذین اٰمنوا لا تأکلوا أموالکم بینکم بالباطل إلا أن تکون تجارۃ عن تراض منکم} ۔ (سورۃ النساء :۲۹) ما في ’’ صحیح مسلم ‘‘ : عن عبد اللّٰہ قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم : ’’ إن الصدق یہدي إلی البرّ وإن البرّ یہدي إلی الجنۃ ۔۔۔۔۔ وإن الکذب یہدي إلی الفجور وإن الفجور یہدي إلی النار ، وإن الرجل لیکذب حتی یکتب عند اللّٰہ کذاباً ‘‘ ۔ (۲/۳۲۵ ، باب قبح الکذب) ما في ’’ جامع الترمذي ‘‘ : عن أبي ہریرۃ رضي اللّٰہ تعالی عنہ ، أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مرّ علی صبرۃ طعام فأدخل یدہ فیہا فنالت أصابعہ بللاً ، فقال : ’’ أفلا جعلتہ فوق الطعام حتی یراہ الناس ؟ ‘‘ ، ثم قال : ’’ من غش فلیس منا ‘‘ ۔ (۱/۲۴۵) ما في ’’ الموسوعۃ الفقہیۃ ‘‘ : اتفق الفقہاء علی أن الغش حرام ، سواء أکان بالقول أم بالفعل وسواء أکان بکتمان العیب في المعقود علیہ أو الثمن أم بالکذب والخدیعۃ ، وسواء أکان في المعاملات أم في غیرہا من المشورۃ والنصیحۃ ۔ (۳۱/۲۱۹)