محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ویٹر کو بخشش دینا مسئلہ(۴۵۴): ایک شخص کسی دوکان، یا ہوٹل وغیرہ میں ملازم ہے، مالک دوکان یا ہوٹل اس کو تنخواہ بھی دیتا ہے، لیکن کچھ گاہک ایسے ہوتے ہیں جو ملازم ، ویٹر کی کارکردگی سے خوش ہوکر اسے (ٹِپ) یعنی بخشش کے نام سے کچھ رقم دیتے ہیں، تو ملازم کا اس بخشش کا لینا حلال ہے، مگر اس کو حق سمجھنا ، اس کا مطالبہ کرنا، اور جو نہ دے اس کو حقیر سمجھنا جائز نہیں ہے ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ الموسوعۃ الفقہیۃ ‘‘ : الجائزۃ : العطیۃ إذا کانت علی سبیل الإکرام ، یقال : أجازہ ، أی أعطاہ جائزۃ والجمع جوائز ، وقریب منہا التحفۃ فہی ما اتحفتہ غیرک من البر ، ۔۔۔۔۔۔۔ أن الجائزۃ بلا مقابل ولا تعاقد ولا علم بہا ۔ (۱۵/۷۶) ما في ’’ درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام ‘‘ : (العطیۃ التي أعطیت للخدمۃ من الخارج لا تحسب من الأجرۃ) ۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔ مثلاً لو استأجر أحد خادماً علی أن یعطیہ فی الشہر کذا غرشاً ووہب أحد الناس ذلک الخادم فی أیام عید أو غیرہ مقداراً من الدراہم وسلمہا لہ أصبحت تلک الدراہم الموہوبۃ مالاً للخادم ولیس لسیدہ أن یقول : (إن تلک الہبۃ لي لکونہ في خدمتي ولذلک فلي أن أحسبہا من أجرتہ) ۔ (۱/۶۵۳ ، المادۃ :۵۶۷ ، إجارۃ الآدمي)