محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
تصویر والا شناختی کارڈ مسئلہ(۶۶۶): آج کل حکومت کی طرف سے تصویر والا شناختی کارڈ رکھنا ضروری ہوچکا ہے (۱)، اس لیے بحالتِ مجبوری تصویر والا شناختی کارڈ بنوانا اور اس کا رکھنا جائز ودرست ہے۔(۲)بچوں کے مجسمے والے کھلونے مسئلہ(۶۶۷): جس مجسمہ کے نقوش نمایاں نہیں ہوتے، محض ایک ہیولاسا ہوتا ہے ، اس کے ساتھ بچوں کا کھیلنا اور اس کو گھروں میں رکھنا جائز ہے(۱)، لیکن پلاسٹک وغیرہ کے وہ کھلونے جو مورتی کی شکل یا جاندار کی شکل کے ہوتے ہیں ، ان سے بچوں کا کھیلنا اور ان کو گھروں میں رکھنا جائز نہیں ہے، کیوں کہ یہ تصویر کے ------------------------------ والحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {ولا تلقوا بأیدیکم إلی التہلکۃ} ۔ (سورۃ البقرۃ :۱۹۵) (۲) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ :{فمن اضطرّ في مخمصۃ غیر متجانف لإثم ، فإن اللّٰہ غفور رحیم} ۔ (سورۃ المائدۃ :۳) ما في ’’ الأشباہ والنظائر لإبن نجیم ‘‘ : ’’ الضرورات تبیح المحظورات ‘‘ ۔ (۱/۳۰۷) ما في ’’ تکملۃ فتح الملہم ‘‘ : أما تخاذ الصورۃ الشمسیۃ للضرورۃ ، أو الحاجۃ کحاجتہا في جواز السفر ، وفي التاشیرۃ ، وفي البطاقات الشخصیۃ ، أو في مواضع یحتاج إلی معرفۃ ہویۃ المرء ، فینبغي أن یکون مرخصاً فیہ ، فإن الفقہاء رحمہم اللّٰہ تعالی استثنوا مواضع الضرورۃ من الحرمۃ ۔ (۴/۱۶۴، کتاب اللباس والزینۃ ، باب تحریم تصویر صورۃ الحیوان) (فتاوی محمودیہ :۱۹/۴۹۶،۴۹۷،کراچی)=