محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
حلال اشیاء کی ایڈور ٹائز(Advertise) مسئلہ(۵۹۰): اگر کسی کمپنی میں حلال اشیاء کی ایڈورٹائز (Advertise) ہوتی ہو ، لیکن کبھی کبھی شراب وغیرہ کی بھی ایڈورٹائز ہوتی ہو ، تو ایسی کمپنی میں ملازمت کرنا جائز ہے(۱) ، کیوں کہ اصل کام تو حلال کا ہے، البتہ شراب وغیرہ کے ایڈورٹائز سے بچنا ضروری ہے۔ (۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ المحیط البرہاني ‘‘ : والاستئجار علی فعل مباح جائز ۔ (۹/۱۹۰، کتاب الإجارات) ما في ’’ الموسوعۃ الفقہیۃ ‘‘ : أما أن یکون الأجیر مسلماً والمستأجر ذمیاً ، فقد أجازہ جمہور الفقہاء ، غیر أنہم وضعوا معیاراً خاصاً ، ہو أن یکون العمل الذي یؤجر نفسہ للقیام بہ مما یجوز لہ أن یفعلہ لنفسہ ، کالخیاط والبناء والحرث ، أما إذا کان لا یجوز لہ أن یعملہ لنفسہ کعصر الخمر ۔۔۔۔۔۔ فإنہ لا یجوز ۔ (۱/۲۸۸) ما في ’’ البحر الرائق ‘‘ : ولو استأجر المسلم لیبني لہ بیعۃ أو کنیسۃ جاز ، ویطیب لہ الأجر ۔ (۸/۳۶ ، کتاب الإجارۃ ، باب الإجارۃ الفاسدۃ ، الفتاوی الہندیۃ :۴/۴۵۰، کتاب الإجارۃ ، مطلب الاستیجار علی الأفعال المباحۃ ، المحیط البرہاني :۹/۱۸۹، کتاب الإجارۃ ، نوع في الاستیجار علی المعاصي) (۲) ما في ’’ جامع الترمذي ‘‘ : عن أنس بن مالک قال : ’’ لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم في الخمرِ عشرۃً : عاصِرَہَا، ومُعْتَصِرَہَا ، وشَارِبَہَا ، وحَامِلَہَا ، والمَحْمُوْلَۃُ إلیْہِ ، وسَاقِیَہَا ، وبَائِعَہَا ، وآکِلَ ثَمَنِہَا ، والمُشْترِيْ لَہَا ، والمُشَتَرَاۃُ لَہ‘‘ ۔ (۲/۳۱۰ ، کتاب البیوع ، باب النہي أن یتخذ الخمر خلاً ، رقم الحدیث : ۱۲۹۵