محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
کیا ’’خدا‘‘ ہر شئ میں ہے ؟ مسئلہ(۲): بعض لوگ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ خدا ہر شئ (چیز) میں حُلول کیے ہوئے ہے، جب کہ یہ اسلامی عقیدہ نہیں ہے، کیوں کہ اس سے یہ لازم آئے گا کہ اللہ تعالیٰ حسین وقبیح ، پاک وپلید ہر شئ (چیز) میں موجود ہے، اور اس امر کی قباحت ظاہر ہے، لہٰذا ایسا عقیدے رکھنے والے کو خارج از اسلام سمجھا جائیگا ۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ فتح الباري ‘‘ : وأما قولہ : ’’ عندہ ‘‘ ۔ فقال ابن بطال : ’’ عندہ ‘‘ فی اللغۃ للمکان، واللہ منزہ عن الحلول فی المواضع ؛ لأن الحلول عرض یفنی وہو حادث والحدث لا یلیق باللّٰہ ۔ (۱۳/۴۶۰) ما في ’’ شرح الفقہ الأکبر ‘‘ : ولیس حالا ولا محلاً ۔ (ص/۳۶) ما في ’’ أصول الدین لأبي منصور التمیمي ‘‘ : وأما الحلولیۃ فإن أرادوا بحلول الإلٰہ فی الأشخاص مماستہ أو مجاورتہ لہا فقد أبطلنا ذلک وإن أرادوا حلولاً مثل حلول الأعراض في الأجسام فقد أوجبوا کون الإلٰہ عرضاً غیر قائم بنفسہ ، وما لا یقوم بنفسہ لا یصح کونہ صانعاً وإن أرادوا بالحلول وقوع ضوء منہ علی الصورۃ فلیس الإلہ حسماً ذا شعاع وإنما وصفناہ بأنہ نور السموات والأرض علی معنی أنہ منورہما ۔ (ص/۹۹) (فتاویٰ محمودیہ: ۱/۲۴۷، کراچی)