محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
فائنانس کمپنی کو کرایہ پر جگہ دینا مسئلہ(۴۶۲): فائنانس کمپنی (Finance Company)یعنی سرمایہ کار کمپنی کواپنی جگہ کرایہ پر دینا ، تاکہ یہ کمپنی اس جگہ میں اپنا دفتر قائم کرے، اور پھر اپنے گاہکوں کو سود پر قرض وغیرہ دے ،شرعاً جائز ودرست نہیں ہے، کیوں کہ جس طرح سود کا لین دین سخت گناہ اور حرام ہے(۱)، اسی طرح سودی معاملات میں تعاون کرنا بھی معصیت وگناہ ہے۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {أحل اللّٰہ البیع وحرّم الرّبوٰا} ۔ (سورۃ البقرۃ :۲۷۵) {وذروا ما بقي من الربوٰآ إن کنتم مؤمنین} ۔ (سورۃ البقرۃ :۲۷۸) ما في ’’ صحیح مسلم ‘‘ : عن جابر قال : ’’ لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آکل الربوا وموکلہ وکاتبہ وشاہدیہ ، وقال : ہم سواء ‘‘ ۔ (۲/۲۷) (۲) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان} ۔ (سورۃ المائدۃ :۲) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : وکل ما أدی إلی ما لا یجوز لا یجوز ۔ (۹/۵۱۸، الحظر والإباحۃ) ما في ’’ المقاصد الشرعیۃ ‘‘ : إن الوسیلۃ أو الذریعۃ تکون محرمۃ إذا کان المقصد محرماً ، وتکون واجبۃً إذا کان المقصد واجباً ۔ (ص/۴۶) ما في ’’ إعلام المؤقعین ‘‘ : وسیلۃ المقصود تابعۃ للمقصود وکلاہما مقصود ۔ (۳/۱۷۵) (کتاب الفتاوی: ۵/۴۰۸،۴۰۹)