محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
عقدِ مزارعت مسئلہ(۴۹۸): مزارَعت پیداوار کے کچھ حصے کے عوض بٹائی کے معاملہ کو کہتے ہیں، اور ظاہرِ روایت کے مطابق مزارعت کی صرف تین قسمیں جائز ہیں: (۱)زمین اور بیج ایک جانب سے، اور بیل وعمل (محنت) دوسرے کی جانب سے۔ (۲) زمین ایک کی طرف سے اور بیل ، بیج اور عمل ومحنت دوسرے کی طرف سے۔ (۳)زمین بیل اور بیج ایک کی طرف سے، اور محنت دوسرے کی طرف سے۔ (۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : وکذا صحت لو کان الأرض والبذر لزید والبقر والعمل للآخر ، أو الأرض لہ والباقي للآخر أو العمل لہ والباقي لآخر فہذہ الثلاثۃ جائزۃ ۔ (۹/۳۳۷ ، کتاب المزارعۃ) ما في ’’ الہدایۃ ‘‘ : إن کانت الأرض لواحد والبقر والعمل لواحد جازت المزارعۃ لأن البقر آلۃ العمل وإن کان الأرض لواحد والعمل والبقر والبذر لواحد جازت لأنہ استیجار الأرض ببعض معلوم من الخارج وإن کانت الأرض والبذر والبقر لواحد والعمل من الآخر جازت لأنہ استأجرہ للعمل بآلۃ المستأجر ۔ (۴/۴۰۹ ، کتاب المزارعۃ ، بدائع الصنائع :۵/۲۶۰، کتاب المزارعۃ) (فتاوی حقانیہ : ۶/۴۳۱)