محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
پرنٹنگ پریس میں ملازمت مسئلہ(۴۳۸): اگر کوئی شخص پرنٹنگ پریس میں کام کرتا ہو، اور وہ اخباروں میں خبروں کے ساتھ بہت سی جاندار تصویریں بھی چھاپتا ہو، تو اس صور ت میں ایسے شخص کے لیے جانداروں کی تصویر وں کا چھاپنا ،شائع کرنا ، اورایسی پریس میں ملازمت بھی ناجائز ہے، کیوں کہ ناجائز کاموں کی ملازمت بھی ناجائز ہوتی ہے(۱)، البتہ اگر جاندار کی تصویروں کے ساتھ دوسری جائز چیزیں بھی چھاپی جاتی ہوں، اور جائز چیزیں زیادہ ہوں، تو ایسی آمدنی پر حرام کا حکم نہیں لگا یا جائے گا، پھر بھی بہتر یہی ہے کہ اس طرح کی ملازمت نہ کرے۔(۲) ------------------------------ = من جلابیبہنّ} ۔ (سورۃ الأحزاب : ۵۹) ما في ’’ مشکوۃ المصابیح ‘‘ : ’’ لعن اللّٰہ الناظر والمنظور إلیہ ‘‘ ۔ (ص/۲۷۰ ، باب النظر إلی المخطوبۃ) ما في ’’ جامع الترمذي ‘‘ : عن النبي ﷺ قال : ’’ المرأۃ عورۃ ، فإذا خرجت استشرفہا الشیطان ‘‘ ۔ (۱/۲۲۱) ما في ’’ مشکوۃ المصابیح ‘‘ : عن جابر رضي اللّٰہ عنہ قال : قال رسول صلی اللہ علیہ وسلم للّٰہ ﷺ : ’’ ألا لا یبیتنّ رجل عند امرأۃ ثیّب إلا أن یکون ناکحاً أو ذا محرم ‘‘ ۔ (ص/۲۲۸ ، کتاب النکاح ، باب بیان العورات) (۲) ما في ’’ الموسوعۃ الفقہیۃ ‘‘ : کذلک یجوز للمرأۃ معاملۃ الرجال ببیع أو شراء أو إجارۃ أو غیر ذلک ۔ (۳۲/۲۳۸ ، اختلاط الرجال بالنساء) (رد المحتار : ۵/۲۳۷ ، دار احیاء التراث العربي ، الاختیار لتعلیل المختار :۴/۱۵۴) الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ :{وقالوا لا تذرُنَّ اٰلہتکم ولا تذرُنَّ ودًّا ولا سُواعاً =