محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
شئ مرہون سے متعلق کاغذات مرتہن کے حوالہ کرنا مسئلہ(۵۱۶): عصرِ حاضر میں رہن کی ایک جدید صورت بہت زیادہ متعارَف اور مروَّج ہے، جسے ’’ رہن سائل ‘‘ (Floating Charge) کہا جاتا ہے، اس کی حقیقت یہ ہے کہ اس میں راہن شئ مرہونہ مرتہن کے حوالہ نہیں کرتا، بلکہ اس کے بجائے اس کی ملکیت کے کاغذات قبضے میں دیدیتا ہے، جیسے گھر رہن رکھا تو مرتہن گھر اپنے قبضہ میں نہیں لیتا، بلکہ اس کی ملکیت کے کاغذات اپنے پاس رکھتا ہے، جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ راہن متعلقہ کاغذات نہ ہونے کی وجہ سے مرہونہ چیز آگے فروخت نہیں کرسکتا ، اور مرتہن کو یہ حق حاصل ہوتا ہے کہ اگر وقتِ مقررہ پر اس کا دین وصول نہ ہو، تو وہ اس چیز کو فروخت کرکے اپنا حق وصول کرسکتا ہے، گویا یوں سمجھا جائے گا کہ مرتہن کا اس پر قبضہ باقی ہے، اور یہ قبضہ حکمی کہلائے گا، ’’ رہن سائل ‘‘ میں فریقین (راہن ومرتہن) کو مصلحت اور فائدہ حاصل ہے، مرتہن کا فائدہ یہ ہے کہ وہ شئ اس کے ضمان میں نہیں رہتی،اور راہن کا فائدہ یہ ہے کہ وہ اسے استعمال کرتا رہتا ہے، اور خاص طور پر بین الاقوامی تجارت میں جہاں بائع اور مشتری دونوں مختلف شہروں میں رہتے ہوں، اس ------------------------------ = والشافعي وأبو ثور ۔ (۴/۴۰۷) ما في ’’ المعاییر الشرعیۃ ‘‘ : ویجوز رہن المشاع مع تحدید النسبۃ المرہونۃ منہ ، من ذلک رہن الأسہم ۔ (۱۴۲۳، ۲۰۰۲ ، الہیئۃ ، [ہیئۃ المحاسبۃ والمراجعۃ للمؤسسات المالیۃ الإسلامیۃ ، البحرین :ص/۶۴، بحوالہ مالی معاملات پر غرر کے اثرات:ص/۲۶۴ ، الفقہ علی المذاہب الأربعۃ :۲/۲۷۳ ، شروط الرہن)