محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اضافی اخراجات قیمت خرید میں ملانا مسئلہ(۲۲۶): آج کل حکومت کے عائد کردہ ، ضلع ٹیکس، پل ٹیکس، راہداری اور محصول چونگی وغیرہ ظالمانہ اور جابرانہ صورت اختیار کرچکے ہیں، ان اضافی اخراجات کا مبیع کی قیمتِ خرید میں ملانا یا نہ ملانا تاجروں کی عادت اور عرف پر موقوف ہوگا، پس اگر تاجروں کی عادت اور عرف ملانے کی ہو ، تو پھر ایسا کرنا جائز ہے، ورنہ اضافی اخراجات کا اصل قیمت میں ملانا جائز نہیں ہے۔(۱) ------------------------------ والحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ الدر المختار مع الشامیۃ ‘‘ : قال العلامۃ علاء الدین الحصکفي : لا یضمّ أجر الطبیب ، ۔۔۔۔۔ وما یؤخذ في الطریق من الظلم إلا إذا جرت العادۃ بضمہ ، ہذا ہو الأصل ۔ (۷/۲۶۵ ، باب المرابحۃ والتولیۃ) ما في ’’ البحر الرائق ‘‘ : قال العلامۃ ابن نجیم المصري : والذي یؤخذ في الطریق من الظلم لا یضمّ إلا في موضع جرت العادۃ فیہ بینہم بالضمّ ۔ (۶/۱۸۳ ، کتاب البیوع ، باب المرابحۃ والتولیۃ) ما في’’ الفتاوی الہندیۃ ‘‘ : لا یضم أجر الطبیب ۔۔۔۔۔ وما یؤخذ في الطریق من الظلم إلا إذا جرت العادۃ بضمہ ۔ کذا في النہر الفائق ۔ (۳/۱۶۲ ، کتاب البیوع ، الباب الخامس في المرابحۃ التولیۃ) ما في ’’ النہر الفائق ‘‘ : لا تضم أجر الطبیب ۔۔۔۔۔ وما یؤخذ في الطریق من الظلم إلا إذا جرت العادۃ بضمہ ۔ (۳/۴۵۷ ، کاب البیوع ، باب التولیۃ) (فتاوی حقانیہ :۶/۱۴۰)