محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
رضاعی بھائی کی حقیقی بہن سے نکاح مسئلہ(۱۵۱): زید وعمرو نے کسی دائی کا دودھ پیا، تو وہ دونوں آپس میں رضاعی بھائی ہوگئے ، مگر زید، عمرو کی حقیقی بہن (جس نے اس دائی کا دودھ نہ پیا ہو ) سے نکاح کرسکتا ہے، کیوں کہ ان دونوں میں رشتۂ رضاعت نہیں ہے، بشرطیکہ اور کوئی مانعِ شرعی موجود نہ ہو ۔ (۱) ------------------------------ =ما في ’’ التفسیر الکبیر ‘‘ : المسئلۃ الرابعۃ : قولہ : {إذا جآء أجلہم فلا یستأخرون} یدل علی أن أحدًا لا یموت إلا بانقضاء أجلہ ۔ (۶/۲۶۲ ، سورۃ یونس:۴۹) الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ الہدایۃ ‘‘ : ویجوز أن یتزوج الرجل بأخت أخیہ من الرضاع ، لأنہ یجوز أن یتزوج بأخت أخیہ من النسب ۔ (۲/۳۵۱ ، کتاب الرضاع) ما في ’’ التنویر مع الدر والرد ‘‘ : (وتحل أخت أخیہ رضاعًا) یصح اتصالہ بالمضاف کأن یکون لہ أخ نسبي لہ أخت رضاعیۃ وبالمضاف إلیہ کأن یکون لأخیہ رضاعًا أخت نسبًا وبہما، وہو ظاہر ۔ (۴/۴۱۰ ، کتاب النکاح ، باب الرضاع ، بیروت) ما في ’’ تبیین الحقائق ‘‘ : قال رحمہ اللہ : وتحل أخت أخیہ رضاعًا ونسبًا مثالہ في النسب أن یکون لہ أخ من أب لہ أخت من أمہ جاز لہ أن یتزوج بہا ومثالہ في الرضاع ظاہر ۔ (۲/۶۳۷، کتاب الرضاع) (کفایت المفتی: ۵/۱۶۰،کراچی)