محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
مبیع ہلاک ہوجائے مسئلہ(۲۱۱): اگر مبیع پر مشتری کے قبضہ سے پہلے ہی وہ آفتِ سماویہ سے ہلاک ہوجائے، تو مشتری پر کوئی ضمان نہیں آئے گا۔(۱)مبیع عیب دار ہوجائے مسئلہ(۲۱۲): ایجاب وقبول کے بعد مشتری کے قبضہ سے پہلے، مبیع بائع کے پاس عیب دار ہوجائے، تو مشتری کو مبیع نہ لینے کا مکمل اختیار حاصل ہوگا۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ التقابض في الفقہ الإسلامي ‘‘ : ذہب جہور العلماء إلی أن البیع ینفسخ إذا تلف المبیع کلہ قبل القبض بآفۃ سماویۃ ، ولا شيء في ضمان المشتري لأنہ لم یقبض المبیع أصلا ۔ (ص/۶۸، المبحث الثاني ، الإتلاف ، بدائع الصنائع :۵/۲۳۸ ، حاشیۃ الدسوقي: ۳/۱۴۷، مغني المحتاج :۲/۶۵، کشاف القناع :۳/۲۴۲) الحجۃ علی ما قلنا : (۲) ما في ’’ التقابض في الفقہ الإسلامي ‘‘ : العیب الذي یحدث في المبیع ، وہو في ید البائع بعد العقد وقبل القبض ، حکمہ حکم العیب القدیم الذي یوجب الرد ۔ (ص/۷۴ ، المبحث الثالث ، درر الحکام شرح مجلۃ الأحکام :۱/۳۴۶ ، المادۃ :۳۴۰)