محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ٹی وی کیبل کنیکشن ، وی سی آر کرایہ پر دینا مسئلہ(۴۲۵): موجودہ زمانے میں ٹی وی (T.V.)سی ڈی (C.D) وی سی آر (V.C.R)وغیرہ کا استعمال عام ہوچکا ہے، یہاں تک کہ بہت سے لوگ کیبل کنیکشن (Cable Connection) سی ڈیز ، وی سی آر، اور فلمی کیسٹس (Filmy Cassette,s)وغیرہ کا بزنس(Business) کرتے ہیں ، اور اس کو کرایہ پر بھی دیتے ہیں، جب کہ عموماً ان چیزوں کا غالب استعمال ناجائز امور ہی میں ہوتا ہے ، اس لیے ان تمام چیزوں کی خرید وفروخت اور ان کو کرایہ پر دینا شرعاً درست نہیں ہے(۱)، لہٰذا اس کی آمدنی بھی ناجائز ہوگی، اور اس رقم سے حج یا عمرہ کرنا، اسی طرح اس سے زکوۃ، صدقات اور صدقۂ فطر وغیرہ دینا سب ناجائز ہے۔(۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : =(۱) ما في ’’ شرح المجلۃ ‘‘ : الأجیر الخاص یستحق الأجرۃ إذا کان فی مدۃ الإجارۃ حاضرا للعمل ، ولا یشترط أن یتمکن من العمل ، فلو سلم نفسہ ولم یتمکن منہ لعذر کالمطر والمرض فلا أجر لہ ۔ (الدر المنتقی) ۔ لکن لیس لہ أن یمتنع عن العمل وإذا امتنع لا یستحق الأجرۃ ۔ (ص/۲۳۹ ، الباب الأول في الضوابط العمومیۃ) ما في ’’ فتاوی النوازل ‘‘ : وأجیر الواحد لا یعمل في ذمۃ الإجارۃ لغیرہ عملاً ، لأن المدۃ خصّت للمستأجر ولو عمل لآخر عملاً ینقص من أجرتہ بقدر ما عمل فلو عین لہ العمل في ہذہ المدۃ ۔ (ص/۳۸۲ ، مسائل متفرقۃ) الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {وتعاونوا علی البرّ والتقویٰ ولا تعاونوا علی الإثم والعدوان واتقوا اللّٰہ إن اللّٰہ شدید العقاب} ۔ (سورۃ المائدۃ :۲)=