محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
مرہم ، کریم اور پاوڈر کا استعمال مسئلہ(۶۲۰): مرہم ، کریم اور پاوڈر وغیرہ تجمیل وتحسین کے وہ مادے، جن میں خنزیر کی چربی کی آمیزش ہوتی ہو، لیکن عملِ کیمیائی کے ذریعے اس کی حقیقت کو فنا کردیا جاتا ہو، تو اُن پر پاکی کا حکم لگے گا، اور ان کا استعمال کرنا شرعاً جائز ہوگا۔(۱)شوگر کے مریض کے لیے انسولین کا استعمال مسئلہ(۶۲۱): انسولین یعنی جو ہرِ گُردہ سے بنائی گئی ذیابیطس(شوگر) کی خاص دوا، شوگر کے مریضوں کے لیے تداوی کے طور پر اس کا استعمال ضرورۃً جائز ہے۔(۲) ------------------------------ = إذا علم أن فیہ شفاء ولیس لہ دواء آخر غیرہ فیجوز الاستشفاء بہ ۔ (۶/۱۱۶، کتاب الاستحسان ، الفصل التاسع عشر في التداوي ، الفتاوی الہندیۃ : ۵/۳۵۵ ، کتاب الکراہیۃ، الباب الثامن عشر في التداوي) (فتاوی محمودیہ: ۱۸/۳۵۶، کفایت المفتی: ۹/۱۴۹) ما في ’’ قواعد الفقہ ‘‘ : الضرورات تبیح المحظورات ۔ (ص/۸۹ ، رقم القاعدۃ :۱۷۰) ما في ’’ قواعد الفقہ ‘‘ : الضرورات تتقدر بقدرہا ۔ (ص/۸۹ ، رقم القاعدۃ :۱۷۱) الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ فقہ القضایا الطبیۃ المعاصرۃ ‘‘ : المراہم والکریمات ومواد التجمیل التي یدخل في ترکیبہا شحم الخنزیر ، وتطبق علیہا قواعد الاستحالۃ ، فإن تحول الشحم الموجود فیہا إلی مادۃ أخریٰ بسبب التفاعلات الکیمیائیۃ فإنہا طاہرۃ جاز استعمالہا ، وإلا فلا ، وہذا ما صدرت بہ فتوی من الندوۃ الفقہیۃ الطبیۃ الثامنۃ (السابقۃ) نصت علی : (أن المراہم والکریمات ومواد التجمیل التي یدخل في ترکیبہا شحم الخنزیر لا یجوز استعمالہا إلا إذا تحققت فیہا استحالۃ الشحم وانقلاب عینہا ، أما إذا لم یتحقق ذلک فہي نجسۃ ، ولا یجوز استعمالہا شرعاً) ۔ (ص/۲۵۲ ، المنتجات الصناعیۃ من الخنزیر) الحجۃ علی ما قلنا : (۲) ما في ’’ فقہ القضایا الطبیۃ المعاصرۃ ‘‘ : إن الأنسولین الخنزیري المنشأ یباح لمرض =