محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ضروری ہوگا، اور اس کا ایک خزانہ بنانا بھی لازم ہوگا، جس کو آج کل[ کی] اصطلاح میں بینک کا نام دیا جاسکتا ہے، لأن الشيء إذا ثبت ، ثبت بجمیع لوازمہ-۔لہٰذا اِس فراہمی کے اور محفوظ رکھنے کے جو مناسب طریقے ہوں گے، اور ان میں جو اَخراجات در کار ہوں گے، ان سب کو بھی حدودِ شرع میں رہتے ہوئے برداشت کرنا ہوگا۔‘‘(۲) مفتی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے اِس فتوی کی روشنی میں کہا جاسکتا ہے کہ بلڈ بینک قائم کرنا شرعاً جائز ودرست ہے۔الکحل ملی ہوئی ادویات کی تجارت مسئلہ(۶۱۸): اگر ادویات میں ملایا گیا الکحل انگور اور کھجور کے علاوہ دوسری اشیاء سے کشید کیا گیا ہو، تو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ اور امام ابویوسف رحمہ اللہ کے نزدیک ان دواؤں کا استعمال ضرورۃً جائز رہے گا،بشرطیکہ حد سکر(نشہ کی حد ) تک نہ پہنچا ہو، اور علاج کی ضرورت کو دیکھتے ہوئے شیخین رحمہما اللہ کے مسلک پر عمل کرنا مرخص ہوگا، تاہم اگر انگور اور کھجور سے حاصل کیا گیا ہو، تو ان دواؤں کا استعمال شدید ضرورت اور اضطرار کے علاوہ جائز نہیں، البتہ اگر یہ معلوم ہو کہ دواؤں میں ملانے کے بعد الکحل کی حقیقت اور ماہیت تبدیل ہوجاتی ہے، تو ایسی صورت میں اس کی حقیقت ختم ہونے کی ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : =(۱) ما في ’’ القرآن الکریم ‘‘ : {فمن اضطرّ في مخمصۃ غیر متجانف لإثم} ۔ (سورۃ المائدۃ :۳) ما في ’’ قواعد الفقہ ‘‘ : الضرورات تبیح المحظورات ۔ (ص/۸۹) (۲) ما في ’’ ترتیب اللآلي في سلک الأمالي ‘‘ : الشيء إذا ثبت ، ثبت بجمیع لوازمہ ۔ (۲/۷۷۸ ، القاعدۃ :۱۰۱)(منتخبات نظام الفتاوی : ۱/۳۵۷)