محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
شخص لایا جاتا،جس نے اپنی بیوی کو ایک مجلس میں تین طلاقیں دی ہوتی، تو آپ اس کو سزا دیتے ،اور دونوں میں تفریق کردیتے۔(۵)حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کا فتویٰ : معاویہ ابن یحی فرماتے ہیں کہ ایک شخص حضرت عثمان ابن عفان رضی اللہ عنہ کی خدمت میں آیا اور کہا : میں نے اپنی بیوی کو ہزار طلاقیں دیدی ہے، تو آپ نے جواب دیا :تیری بیوی تجھ سے تین طلاقوں سے جدا ہوگئی۔(۶)حضرت علی رضی اللہ عنہ کا اثر وفتویٰ : حضرت حبیب ابن ثابت رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیںکہ حضرت علی کرم اللہ وجہہ کے پاس ایک شخص آیا اور کہا: میں نے اپنی بیوی کو ایک ہزار طلاقیں دیدی ہے، تو آپ نے فرمایا : تین طلاقوں سے عورت تجھ سے بائنہ ہوگئی۔(۷)حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہماکا اثر وفتویٰ : ایک شخص نے حضرت عبد اللہ ابن عباس رضی اللہ عنہما سے کہا: ایک آدمی نے اپنی بیوی کو سو (۱۰۰) طلاقیں دیدی ہے ، ابن عباس رضی اللہ عنہما نے فرمایا: ان میں سے تین معتبر ہیں، اور بقیہ ستانوے (۹۷) غیر معتبر۔(۸)حضرت عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما کا فتویٰ : حضرت نافع بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ ابن عمر رضی اللہ عنہما سے جب کسی ایسے شخص کے متعلق سوال کیا جاتا ،جس نے اپنی بیوی کو تین طلاقیں دیدی ہو، تو آپ جواب دیا کرتے :اگر ایک بار یا دو بار طلاق دی ہوتی تو رجعت کرسکتاتھا، اس لیے کہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم للہ ا نے مجھ کو اسی کا حکم دیا تھا، لیکن