محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
تبلیغ فرضِ کفایہ ہے مسئلہ(۲۰): تبلیغی جماعت میں جانا فرضِ کفایہ ہے، کیوں کہ مروّجہ تبلیغ میں امر بالمعروف اور نہی عن المنکر جیسا اہم کام انجام دیا جاتا ہے، جو بالاتفاق فرضِ کفایہ ہے (۱)، البتہ بقدرِ ضرورت دین کاسیکھنا فرضِ عین ہے، خواہ مدرسہ میں داخل ہوکرہو یا خارجِ مدرسہ پڑھ کر، خواہ اہلِ علم اور اہلِ دین کی خدمت میں جاکر ہو ، یا تبلیغی جماعت کے ساتھ نکل کر۔ (۲) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ روح المعاني ‘‘ : قال العلامۃ الآلوسي رحمہ اللہ : ہذہ الآیۃ {ولتکن منکم أمۃ یدعون إلی الخیر ویأمرون بالمعروف وینہون عن المنکر وأولئک ہم المفلحون} ۔ [سورۃ آل عمران :۱۰۴] أن العلماء اتفقوا علی أن الأمر بالمعروف والنہي عن المنکر من فروض الکفایات ۔ (۴/۳۴) ما في ’’ مرقاۃ المفاتیح ‘‘ : وفی الإتیان بمن التبعیضیۃ اشعار بأنہ من فروض الکفایۃ ۔۔۔۔۔ وہذا المعنی مقتبس من قولہ تعالی : {ولتکن منکم أمۃ یدعون إلی الخیر ویأمرون بالمعروف وینہون عن المنکر} ۔ (۹/۳۲۳) (۲) ما في ’’ فیض القدیر للمناوي ‘‘ : ’’ طلب العلم فریضۃ علی کل مسلم ‘‘ ۔ (۴/۲۶۸) ما في ’’ رد المحتار ‘‘ : من فرائض الإسلام تعلم ما یحتاج إلیہ العبد في إقامۃ دینہ واخلاص عملہ للہ تعالی ومعاشرۃ عبادہ ، وفرض علی کل مکلف ومکلفۃ بعد تعلمہ علم الدین والہدایۃ تعلم علم الوضوء والغسل والصلاۃ والصوم ، وکل من اشتغل بشيء یفرض علیہ علمہ وحکمہ لیمتنع عن الحرام فیہ ۔ (۱/۱۲۱) (فتاویٰ محمودیہ : ۴/۲۰۸، کراچی)