محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
مطلوبہ صفات کے مطابق سامان تیار نہ کرنا مسئلہ(۲۴۲): استصناع میں اگر صانع مطلوبہ صفات کے مطابق سامان تیار نہ کرے، تو خریدار کو وہ سامان قبول نہ کرنے کا اختیار ہوگا۔(۱) ------------------------------ = بعملہ في العین حسب الإتفاق ، ولزوم دفع الثمن من قبل المستصنع معجلا أو مؤجلا ومقسطاً ، وثبوت خیار الوصف وعدم بطلان الاستصناع بموت أحدہما ، حسب ترجیحنا وإن حق المستصنع لا یتعلق بشيء من عین ، وإنما المطلوب من الصانع أن یصنع لہ المطلوب حسب المواصفات والشروط ، وقد انتہی البحث کذلک إلی لزوم عقد الاستصناع للطرفین وعدم جواز الفسخ إلا في حالات الظروف الطارئۃ ، أو بموافقۃ الطرفین۔ (ص/۱۵۸، ۱۵۷ ، المؤلف ؛ الدکتور علي محي الدین القرۃ داغي) (ایضاح النوادر: ص/ ۳۱، مستفاد از امداد الفتاوی: ۳/۱۴۱) الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ الموسوعۃ الفقہیۃ ‘‘ : وذہب أبو یوسف إلی أنہ إن تم صنعہ وکان مطابقاً للأوصاف المتفق علیہا ، یکون عقدًا لازمًا ، وأما إن کان غیر مطابق لہا فہو غیر لازم عند الجمیع لثبوت خیار فوات الوصف ۔ (۳/۳۲۹) ما في ’’ بدائع الصنائع ‘‘ : ولا خیار لواحد منہما إذا سلم الصانع المصنوع علی الوجہ الذي شرط علیہ ۔ (۴/۹۴، کتاب الاستصناع) (مالی معاملات پر غرر کے اثرات : ص/۶۹)