محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
ایامِ احتجاج کی تنخواہ مسئلہ(۴۷۷): سرکاری ونجی مدارس کے اساتذہ اجیرِ خاص کے حکم میں ہیں، اور اجیرِخاص اجرت کا مستحق اس وقت ہوتا ہے، جب کہ وہ مفوّضہ امر (سپرد کیا گیا کام) کو پورا کرے، اگر وہ مفوضہ امر پورا کرنے سے باز رہے، تو اجرت کا مستحق نہیں ہوتا ہے، کیوں کہ اس صورت میں محض تسلیمِ نفس سے استحقاقِ اجرت ثابت نہیں ہوگا، اس لیے اگر اساتذہ مفوّضہ کام کو پورا نہ کریں، احتجاج وہڑتال کریں، اور طلبہ کو پڑھانے سے باز رہیں، تو ان کے لیے ان ایام کی تنخواہ لینا شرعاً جائز نہیں ہے، گرچہ مدرسہ کے وقت میں حاضر رہے ہوں۔(۱) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ شرح المجلۃ ‘‘ : الأجیر الخاص یستحق الأجرۃ إذا کان في مدۃ الإجارۃ حاضراً للعمل ، ولا یشترط أن یتمکن من العمل فلو سلم نفسہ ولم یتمکن منہ لعذر کالمطر والمرض فلا أجر لہ ۔ ’’ الدر المنتقی ‘‘ ۔ لکن لیس لہ أن یمتنع عن العمل وإذا امتنع لا یستحق الأجرۃ ۔ (ص/۲۳۹ ، الباب الأول في الضوابط العمومیۃ)