محقق و مدلل جدید مسائل جلد 1 |
|
اسپانسرشپ ڈرافٹ بیچنا مسئلہ(۲۷۴):آج کل حج کو جانے والوں کے لیے اسپانسرشپ ڈرافٹ دیئے جاتے ہیں، کچھ لوگ یہ ڈرافٹ باہر سے منگواکر اس کو ضرورت مند شخص کے ہاتھوں زائد رقم لے کر فروخت کرتے ہیں، تو اگر ڈرافٹ کو بطورِ بیع مشتری کے ہاتھوں فروخت کردیا جائے، اب مشتری کو رقم ملے یا نہ ملے، تو یہ جائز نہیں ہے(۱)، لیکن اگر ڈرافٹ ضرورت مند شخص کو بطورِ حوالہ دیا جائے (یعنی زید نے بکر کو ڈرافٹ دیا، اب اگر بکر کو پیسے وصول نہیں ہوئے اور ڈرافٹ تباہ ہوگیا، تو وہ واپس آکر زید سے مطالبہ کرسکتا ہے)، تو یہ جائز ہے(۲)، لیکن حوالہ کے صحیح ہونے کے لیے ضروری ہے کہ جتنے کا ڈرافٹ ہے، اتنے ہی پیسے لیے جائیں، کمی بیشی نہ کی جائے، ورنہ معاملہ ربوا میں داخل ہوجائے گا، جو حرام ہے(۳)، ہاں! الگ سے اپنی محنت کی اجرت لے لی جائے، تو یہ جائز ہے۔ آج کل حج کو جانے والوں کواسپانسرشپ ڈرافٹ چوں کہ حوالہ کے طور پر دیئے جاتے ہیں، اس لیے یہ درست ہے۔(۴) ------------------------------ الحجۃ علی ما قلنا : (۱) ما في ’’ الفقہ الإسلامي وأدلتہ ‘‘ : لم یجز الجمہور غیر المالکیۃ بیع الدین بغیر المدین ۔ (۷/۵۵۰) (۲) ما في ’’ تکملۃ فتح الملہم ‘‘ : وإذا صحت الحوالۃ بہذہ الأوراق المالیۃ فإنہا سندات=