تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضرت ہود علیہ السلام کی نصیحت کا ذکر فرمایا ہے جو انھوں نے اپنی قوم کو کی تھی۔ وَیَقُوْمِ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ ثُمَّ تُوْبُوْآ اِلَیْہِ یُرْسِلِ السَّمَآئَ عَلَیْکُمْ مِّدْرَارًا وَّیَزِدْکُمْ قُوَّۃً اِلٰی قُوَّتِکُمْ وَلاََ تَتَوَلَّوْا مُجْرِمِیْنَ o (سورہ ہود ۵۲) ’’اے میری قوم تم اپنے رب سے مغفرت طلب کرو، پھر اس کے حضور میں توبہ کرو، وہ تم پر خوب بارش برسادے گا اور تم کو قوت دے کر تمہاری قوت میں ترقی دے گا اور مجرم ہوکر اعراض مت کرو۔ ‘‘ اللہ جل شانہٗ نے سورئہ نوح میں حضرت نوح علیہ السلام کی نصیحت نقل فرمائی ہے جو انھوں نے اپنی قوم کو کی تھی۔ فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّکُمْ اِنَّہٗ کَانَ غَفَّارًاo یُّرْسِلِ السَّمَآئَ عَلَیْکُمْ مَدْرَاًراo وَّیُمْدِدْکُمْ بِاَمْوَالٍ وَّبَنِیْنَ وَیَجْعَلْ لَّکُمْ جَنّٰتٍ وَیَجْعَلْ لَّکُمْ اَنْھٰرًاo ’’اور میں نے کہا کہ تم اپنے پروردگار سے گناہ بخشوائو، وہ بڑا بخشنے والا ہے، کثرت سے تم پر بارش بھیجے گا اور تمہارے مالوں میں اور اولاد میں ترقی دے گا اور تمہارے لیے باغ بنادے گا اور تمہارے لیے نہریں بنادے گا۔‘‘ ان آیات سے واضح طور پر معلوم ہوا کہ توبہ و استغفار بارش کے آنے اور طاقت اور قوت میں اضافہ ہونے اور مال اور اولاد کے بڑھنے اور باغات اور نہریں نصیب ہونے کا بہت بڑا ذریعہ ہے۔ لوگ بہت سی تدبیریں کرتے ہیں، تاکہ طاقت میں اضافہ ہو اور اموال میں ترقی ہو اور آل و اولاد میں اضافہ ہو، لیکن توبہ و استغفار کی طرف متوجہ نہیں ہوتے بلکہ اس کے برعکس گناہوں میں ترقی کرتے چلے جاتے ہیں۔ یہ بہت بڑی نادانی ہے۔ اعمال کی اصلاح میں بھی استغفار کا بڑا دخل ہے، حضرت حذیفہؓ نے بیان فرمایا کہ میں اپنے گھر والوں کے بارے میں تیز زبان واقع ہوا تھا، میں نے عرض کیا یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ڈر ہے کہ میری زبان کہیں دوزخ میں داخل نہ کرادے، آپ نے فرمایا کہ تم استغفار کو کیوں چھوڑے ہوئے ہو؟ بلاشبہ میں اللہ تعالیٰ سے سو مرتبہ روزانہ مغفرت طلب کرتا ہوں اور توبہ کرتا ہوں۔ (اخرجہ الحاکم وقال صحیح علی شرط الشیخین ؒ واقرہ الذہبی ؒ) زبان کی تیزی کی اصلاح کے لیے اس حدیث میں استغفار کو علاج بتایا ہے کہ ہر طرح کی مشکلات اور تفکرات سے محفوظ رہنے کے لیے بھی استغفار بہت اکسیر ہے۔حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ : مَنْ لَزِمَ الاِْسْتِغْفَارَ جَعَلَ اللّٰہُ لَہٗ مِنْ کُلِّ ضِیْقٍ مَّخْرَجًا وَرَزَقَہٗ مِنْ حَیْثُ لَاَ یَحْتَسِبُ۔ ’’جوشخص استغفار میں لگا رہے اللہ تعالیٰ اس کے لیے ہر دشواری سے نکلنے کا راستہ بنادیں گے اور ہر فکر کو ہٹاکر کشادگی عطا فرمادیں گے اور اس کو ایسی جگہ سے رزق دیں گے جہاں سے اس کوگمان بھی نہ ہوگا۔‘‘ (احمد و ابودائود)