تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جانوروں کے گلے میں تانت نہ ڈالو (کیوں کہ اس سے گلا کٹ جانے کا خطرہ ہے) (بخاری و مسلم) اور جب رات کو جنگل میں پڑائو ڈالو تو راستہ میں قیام کرنے سے پرہیز کرو کیوں کہ رات کو طرح طرح کے جانوراور کیڑے مکوڑے نکلتے ہیں اور راستہ میں پھیل جاتے ہیں۔ (مسلم) جب کسی منزل پر اترو تو سب اکٹھے قیام کرو اور ایک ہی جگہ رہو، اور دور دور قیام نہ کرو۔ (ابودائود) سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، تمہیں نیند سے اور کھانے پینے سے روکتاہے۔ لہٰذا جب وہ کام پور اہوجائے جس کے لیے گئے تھے تو جلد گھر واپس آجائو۔ (بخاری و مسلم)طہارت کے آداب فرمایا خاتم النبیین صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ: جب پاخانہ جائو تو پیشاب کے مقام کو داہنے ہاتھ سے نہ چھوئو اور داہنے ہاتھ سے استنجا نہ کرو۔ (مسلم) بڑا استنجا تین پتھروں (یا تین ڈھیلوں) سے کرو (مسلم) اس کے بعد پانی سے دھوئو۔ (ابن ماجہ) جب پاخانہ جائو تو قبلہ رخ ہوکر اور قبلہ کو پشت کرکے نہ بیٹھو۔ (بخاری) جب پیشاب کرنے کا ارادہ کرو تو اس کے لیے (مناسب) جگہ تلاش کرو (ابودائود) مثلاً پردہ کا دھیان کرو اور ہوا کے رخ پر نہ بیٹھو۔ ٹھہرے ہوئے پانی میں جو جاری نہیں پیشاب نہ کرو (بخاری) جیسے تالاب، حوض وغیرہ۔ غسل خانہ میں پیشاب نہ کرو اس سے اکثر وسوسے پیدا ہوتے ہیں۔ (ترمذی) کسی سوراخ میں پیشاب نہ کرو۔ (ترمذی) کھڑے ہوکر پیشاب نہ کرو۔ (ترمذی) پاخانہ کرتے ہوئے آپس میں باتیں نہ کرو۔ (مسند احمد) پانی کے گھاٹوں پر، راستہ میں، سایہ کی جگہوں میں (جہاں لوگ اٹھتے بیٹھتے ہوں) پاخانہ نہ کرو۔ (ابودائود) بسم اللہ کہہ کر پاخانہ میں داخل ہو، کیوں کہ بسم اللہ جنا ت کی آنکھوں اور انسانوں کی شرم کی جگہوں کے درمیان آڑ ہے۔ (ترمذی) لید اور ہڈیوں سے استنجا نہ کرو۔ (ترمذی)بعض وہ آداب جو عورتوں اور لڑکیوں کے لیے مخصوص ہیں :