تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کوئی مسلمان اس سے مرید ہو؟ ہرگز نہیں۔ تنبیہ: جو مرد و عورت آپس میں محرم ہوں، ایک دوسرے کے ان اعضاء جسم کو چھو بھی سکتے ہیں جن کو شرعاً دیکھنا درست ہو، آپس میں مصافحہ کرسکتے ہیں، بشرطیکہ طرفین میں سے کسی کے متعلق شہوت کا اندیشہ نہ ہو، اور غیر محرم عورت سے مصافحہ کرنا درست نہیں ہے، اگرچہ بلاشہوت ہو، یورپ اور امریکہ کے طریقہ پر حکام کے طبقہ میں یا گریجویٹ قسم کے لوگوں میں جو دستو رہے کہ دعوتوں اور پارٹیوں میں اپنی بیویوں کو ساتھ لے جاتے ہیں اور دوسروں کی عورتوں سے خود مصافحہ کرتے ہیں اور اپنی عورتوں سے نامحرموں کا مصافحہ کراتے ہیں، یہ حرام ہے۔ اسلام کے احکام سب کے لیے ہیں، حکام ہو یا محکوم، امیر ہو یا غریب، گورا ہو یا کالا، دیسی ہو یا پردیسی البتہ بہت بوڑھی سے مصافحہ کرنے کی گنجائش ہے، بشرطیکہ شہوت کا اندیشہ نہ ہو اور نفس پر اطمینان ہو۔ (وقال فی الدرالمختار امالعجوز التی لاتشتھی فلا باس بمصا فتحھا ومس یدھا اذا من) بہت بوڑھی عورت جو ذرا بھی محل رغبت نہ رہی ہو، اس کو صرف چہرہ اور دونوں پہنچوں تک ہاتھ کھول کر غیر محرم کے سامنے آنے کی اجازت ہے۔ لیکن اس سے بھی پرہیز کرے تو بہتر ہے۔ سورئہ نور میں ارشاد ہے: وَالْقَوَاعِدُ مِنَ النَّسَآئِ الّٰتِیْ لاََ یَرْجُوْنَ نِکَاحًا فَلَیْسَ عَلَیْھِنَّ جُنَاحٌ اَنْ یَّضَعْنَ ثِیَابَھُنَّ غَیْرَ مُتَبَّرِجٰتٍ بِزِیْنَۃٍ وَاَنْ یَّسْتَعْفِفْنَ خَیْرٌ لَّھُنَّ وَاللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ o ’’اور بڑی بوڑھی عورتیں (جو بڑھاپے کے باعث حیض سے اور اولاد کے جننے سے) بیٹھ چکی ہیں جن کو کسی کے نکاح میں آنے کی کوئی امید نہ رہی ہو ان کو اس بات میں کوئی گناہ نہیں کہ اپنے (زائد) کپڑے (غیر محرم کے سامنے) اتار رکھیں (جن سے چہرہ چھپا رہتا ہے، بشرطیکہ اظہار زینت کا خیال نہ ہو اور اس سے بھی احتیاط رکھیں تو اس کے لیے زیادہ بہتر ہے اور اللہ سننے والا، جاننے والا ہے۔‘‘ اسی آیت میں بوڑھی کھسوٹ عورت کو نامحرم کے سامنے چہرہ کھولنے کی اجازت دینے کے باوجود یہ فرمایا ہے کہ پرہیز کریں تو بہتر ہے، پس جو عورت ذرا بھی محل رغبت ہو اس کے لیے چہرہ کھول کر غیر محرم کے سامنے جانے کی کیونکر گنجائش ہوسکتی ہے جبکہ اس کو نامحرموں کے سامنے چہرہ ڈھانکنے کا مستقل حکم بھی ہے۔حماموں اور تالابوں میں غسل کرنے کے احکام (۲۲۱) وَعَنْ جَابِرٍ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْہُ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ کَانَ یَؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَلاََ یَدْخُلِ الْحَمَّامَ بَغَیْرِ اِزَارٍ وَمَنْ کَانَ یَؤْمِنُ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَلاََ یُدْخِلُ حَلِیْلَتَہُ الْحَمَّامَ وَمَنْ کَانَ یُؤْمِنَ بِاللّٰہِ وَالْیَوْمِ الْاٰخِرِ فَلاََ یَجْلِسُ عَلٰی مَائِدَۃٍ تُدَارُ عَلَیْہِ الْخَمْرُ۔