تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عورتیں منافق ہیں۔ اسلام کے تقاضوں پر نہ چلنا اور اسلام کا مدعی ہونا یہ دوغلے پن کی بات ہے۔ منافق دوغلا ہوتا ہے۔ اندر کچھ ظاہر کرتا ہے اور باہر کچھ اور سب سے بڑا منافق وہ ہے جو دل سے منافق ہو اور زبان سے اسلام کا مدعی ہو، لیکن جو شخص اسلام کا دعویدار ہے اور دل سے بھی دین اسلام کے حق ہونے کا عقیدہ رکھتا ہے لیکن عمل میں ایمانی تقاضوں پر پورا نہیں اترتا اسے عمل کے اعتبار سے منافق کہا گیا ہے، حدیث شریف میں بہت سی خصلتوں کو منافقت کی خصلت بتایا گیا ہے۔ ایک حدیث میں ارشاد ہے کہ جس میں چار خصلتیں ہوں گی وہ خالص منافق ہوگا اور جس میں ان میں سے ایک خصلت ہوگی تو اس کے بارے میں کہا جائے گا کہ اس میں منافق کی ایک خصلت ہے جب تک اسے چھوڑ نہ دے۔ وہ چار خصلتیں یہ ہیں : (۱) جب اس کے پاس امانت رکھی جائے تو خیانت کرے۔ (۲) جب بات کرے تو جھوٹ بولے۔ (۳) جب عہد کرے تو عذر کرے۔ (۴) جب جھگڑا کرے تو گالیاں دے۔ (بخاری و مسلم) چونکہ یہ شخص عمل کے اعتبار سے ایمانی تقاضوں کو پامال کرتا ہے اور اس کا عمل ایمانی مطالبات کے خلاف ہے اس لیے اسے منافق کہا گیا، اسی طرح ایمان کا دعویٰ کرتے ہوئے عورت کی جانب سے طلاق کے سوال کو منافقت بتایا کیوں کہ یہ بھی عمل کے اعتبار سے منافقت ہے۔ البتہ بعض مرتبہ ایسی مشکلات پیدا ہوجاتی ہیں کہ نباہ کے راستے ہی ختم ہوجاتے ہیں، گو ایسا کم ہوتا ہے، لیکن اسلام نے اس کی بھی رعایت رکھی ہے، ایسے حالات میں مرد اگر طلاق دے دے یا عورت طلاق مانگے تو یہ وعیدیں شامل نہیں، اسی لیے حدیث ۱۴۹ میں فرمایا کہ جو عورت بغیر کسی مجبوری کے طلاق کا سوال کرے تو اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے، مجبوری کی بہت سی صورتیں ہیں۔ مثلاً یہ کہ شوہر دین پر چلنے نہیں دیتا، گناہوں پر مجبور کرتا ہے، بے جا مار کٹائی کرتا ہے یا ازدواجی حقوق ادا کرنے سے بالکل ہی معذور ہے اور اس کے درست ہونے کی کوئی امید نہیں، ان حالات میں شوہر سے طلاق یا خلع کرنے میں یابعض صورتوں میں مسلمان حاکم سے نکاح فسخ کرانے کی گنجائش ہے۔بعض عورتیں ضد کرکے طلاق لیتی ہیں : آج کل عورتیں شوہر کے ساتھ نباہ کرنے کا مزاج گویا ختم کرچکی ہیں، جہاں تھوڑی سی ان بن ہوئی شوہر سے کہا کہ اگر تو اصل ماں باپ کا جنا ہے تو مجھے ابھی طلاق دے دے۔ حالاں کہ عورت کا کام یہ تھا کہ شوہر کے بدلے ہوئے تیور دیکھتی تو ہٹ جاتی، زبان بند کرلیتی تاکہ وہ غصہ میں آکر طلاق کا لفظ منہ سے نہ نکالتا۔ جب شوہر عورت کے مطالبہ پر طلاق کے الفاظ نکال دیتا ہے تو جہالت کی وجہ سے وہ