تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرتا ہے۔ اس جیسی حسن و جمال اور عمر اور دینداری اور سلیقہ مندی وغیرہ میں دیکھی جائے گی۔ یہ مسئلہ مہر کے باب سے متعلق ہے۔ لیکن ہم نے نان نفقہ کے ذیل میں اس لیے لکھ دیا ہے کہ کپڑے کا جوڑا جس صورت میں دینا پڑتا ہے وہ سامنے آجائے اور جس صورت میں کپڑوں کے علاوہ اور کچھ واجب ہوتا ہے اس کا بھی علم ہوجائے۔ مسئلہ: جب کسی عورت کو طلاق ہوجائے یا شوہر وفات پاجائے اس کی عدت اسی وقت سے شروع ہوجاتی ہے۔ اگر ایام عدت گزرنے کے بعد عورت کو طلاق یا شوہر کی موت کا پتہ چلا تو شرعاً عدت گزر گئی، مزید عدت گزارنا لازم نہیں۔ مسئلہ: اگر کسی ایسی عورت کو طلاق ہوئی جسے حیض آنا شروع نہ ہوا تھا، اس کی وجہ سے مہینوں کے حساب سے عدت گزارنے لگی، پھر تین ماہ گزارنے سے پہلے حیض آگیا تو اب اس کی عدت تین حیض ہوگی، مہینوں کا حساب ختم ہوجائے گا۔ جب تین حیض پورے ہوجائیں اس وقت عدت ختم ہوگی۔ مسئلہ: حیض کے زمانہ میں طلاق دینا جائز نہیں ہے۔ اگر کسی نے شریعت کا خیال نہ کیا اور حیض کے زمانہ میں طلاق دے دی تو واقع ہوجائے گی اور اس کی عدت بھی تین حیض ہوگی اور یہ تین حیض اس حیض کے علاوہ ہوں گے جس میں اس نے طلاق دی ہے۔ یعنی جس حیض میں طلاق دی گئی ہے وہ حیض عدت میں شمار نہ ہوگا۔ مسئلہ: کسی نے اپنی بیماری کے زمانہ میں طلاق بائن دے دی اور طلاق کی عدت بھی پوری نہیں ہونے پائی تھی کہ وہ مرگیا تو دیکھا جائے گا کہ طلاق کی عدت کی مدت زیادہ ہے یا موت کی عدت کی مدت زیادہ ہے۔ جس عدت میں زیادہ دن لگیں گے وہ عدت پوری کرے اور اگر بیماری میں طلاق رجعی دی ہے اور ابھی عدت طلاق کی نہ گزری تھی کہ شوہر مرگیا تو اس عورت پر وفات کی عدت لازم ہے۔عدت کے ایام میں سوگ کرنا بھی واجب ہے : (۱۵۲) وَعَنْ اُمِّ سَلْمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْھَا عَنِ النَّبِیِّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُتَوَفّٰی عَنْھَا زَوْجُھَا لاََتَلْبِسُ الْمُعَصْفَرَ مِنَ الثِّیَابِ وَلاََ الْمُمْشَقَۃَ وَلاَََ الْحُلِیَّ وَلاََتَخَضَّبَتْ وَلاََ تَکْتَحِلُ۔ (رواہ ابودائود) ’’حضرت ام سلمہؓ سے روایت ہے کہ حضور پرنور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جس عورت کا شوہر وفات پاگیا وہ (عدت گزرنے تک)عصفر سے رنگا ہوا اور خوشبو والی مٹی سے رنگا ہوا کپڑا نہ پہنے اور زیور بھی نہ پہنے اور خضاب بھی نہ لگائے اور سرمہ نہ لگائے۔‘‘ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۲۸۹ بحوالہ ابودائود و نسائی)تشریح : جب عورت کو طلاق ہوجائے یا اس کا شوہر وفات پاجائے تو عدت ختم ہونے تک اس کو اسی گھر میں رہنا ضروری ہے جس میں شوہر کے نکاح میں ہوتے ہوئے