تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
منافق کی نماز کیسی ہوتی ہے : قرآن مجید میں منافقوں کا حال بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا: {وَاِذَا قَامُوْٓا اِلَی الصَّلٰوۃِ قَامُوْا کُسَالٰی}1 (1 النساء: ۱۴۲ ’’یعنی جب نماز کے لیے کھڑے ہوتے ہیں تو سستی کی حالت میں کھڑے ہوتے ہیں۔ ‘‘ نماز پڑھتے وقت طبیعت پر بوجھ اور جسم پر سستی اور کاہلی سوار ہونا مومن کی شان نہیں ہے۔ نماز خشوع وخضوع اور سکون و اطمینان کے ساتھ پڑھنی چاہیے۔نماز پڑھنے والوں کے ثواب میں کمی بیشی : ایک حدیث میں ہے کہ آں حضرتﷺ نے ارشاد فرمایا: اِنَّ الرَّجُلَ لَیَنْصَرِفُ وَمَا کُتِبَ لَہٗ اِلَّا عُشْرُ صَلٰوتِہٖ تُسْعُھَا ثُمُنُھَا سُبُعُھَا سُدُسُھَا خُمُسُھَا رُبُعُھَا ثُلُثُھَا نِصْفُھَا۔ یعنی انسان نماز سے فارغ ہوتا ہے، حالاں کہ نماز کا ثواب (مختلف لکھا جاتا ہے) ثواب کا دسواں حصہ یا نواں حصہ یا آٹھواں حصہ یا ساتواں حصہ یا چھٹا حصہ، پانچواں حصہ یا چوتھائی حصہ یا تہائی حصہ یا آدھا لکھا جاتا ہے۔ (ابوداود) یعنی جس درجہ کا خشوع اور اخلاص اور سنتوں کی رعایت نماز میں ہوتی ہے اسی قدر اجر و ثواب ملتا ہے۔ کسی کو تہائی کسی کو چوتھائی کسی کو اور کم و بیش ثواب ملتا ہے۔نماز میں جھومنے پر حضرت صدیق اکبرؓ کی ڈانٹ : حضرت ابوبکر صدیقؓ کی اہلیہ حضرت ام رومانؓ فرماتی ہیں کہ میں ایک دن نماز پڑھتے ہوئے ادھر ادھر کو جھکنے لگی۔ یہ دیکھ کر حضرت ابوبکر صدیقؓ نے مجھے اس زور سے ڈانٹا کہ ڈر کی وجہ سے قریب تھا کہ میں نماز توڑ دوں، پھر حضرت ابوبکرؓ نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہﷺ سے سنا ہے کہ جب کوئی شخص نماز کے لیے کھڑا ہو تو اپنے تمام بدن کو سکون سے رکھے، یہودیوں کی طرح ادھر ادھر کو نہ جھکے۔ کیوں کہ نماز میں اعضاکو سکون سے رکھنا نماز کے پورے ہونے کا جزو ہے۔ (درمنثور)رکوع سجدہ پورا نہ کرنا نماز کی چوری ہے : ۱۹۔ وَعَنْ اَبِیْ قَتَادَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ اَسْوَئُ النَّاسِ سَرْقَۃً اَلَّذِیْ یَسْرِق مِنْ صَلٰوتِہٖ قَالُوْا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ وَکَیْفَ یَسْرِقُ مِنْ صَلٰوتِہٖ قَالَ لَاَیُتِمُّ رُکُوْعَھَا وَلَا سُجُوْدَھَا۔ (رواہ احمد) ابوقتادہؓ کا بیان ہے کہ رسول اکرمﷺ نے فرمایا کہ سب سے برا چور وہ ہے جو اپنی نماز سے چوری کرتا ہے۔ حضرات صحابہ کرامؓ نے سوال کیا یارسول اللہﷺ، نماز سے کیسے چوری کرتا ہے؟ فرمایا نماز سے چوری کرنا یہ ہے کہ نماز پڑھنے والا اپنی نماز کا رکوع وسجدہ پورا ادا نہ کرے۔ (مشکوٰۃ شریف ۸۳ ص بحوالہ مسند احمد)