تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فرمایا حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ جس نے غلطی پر ہوتے ہوئے جھگڑا چھوڑ دیا، اس کے لیے جنت کے ابتدائی حصہ میں مکان بنایا جائے گا، اور جس نے حق پر ہوتے ہوئے جھگڑا چھوڑ دیا اس کے لیے جنت کے درمیانی حصہ میں مکان بنایا جائے گا، اور جس نے اپنے اخلاق اچھے کیے اس کے لیے جنت کے اونچے حصہ میں مکان بنایا جائے گا۔ (مشکوٰۃ) دوسری نصیحت یہ فرمائی کہ اپنے مسلمان بھائی سے مذاق نہ کر، مذاق کرنے کی دو صورتیں ہیں، ایک یہ کہ جس سے مذاق کیا جائے اس کا دل خوش کرنا مقصود ہو، ایسا مذاق کرنا جائز بلکہ مستحب ہے۔ بشرطیکہ اس میں جھوٹ نہ ہو اور وعدہ خلافی نہ ہو۔ دوسری صورت یہ ہے کہ جس سے مذاق کیا جائے اس کو ناگوار ہوا، ایسا مذاق کرنا جائز نہیں ہے۔ حدیث بالا میں اسی کی ممانعت فرمائی ہے، اکثر ایسا ہوتاہے کہ چند عورتیں مل کر کسی عورت سے مذاق شروع کردیتی ہیں اور جس سے مذاق کررہی ہیں اس کو ناگوار ہورہا ہے وہ چڑ رہی ہے اور الٹا سیدھا کہہ رہی ہے، اس میں چونکہ ایذاء مسلم ہے (یعنی مسلمان کو تکلیف دینا) اس لیے حرام ہے۔آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا مزاح مبارک : حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم دل خوش کرنے کے لیے کبھی کبھی مذاق فرمالیتے تھے، صحابہؓ نے عرض کیا۔ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ ہم سے مذاق فرماتے ہیں۔ آپ نے فرمایا، بے شک، میں (مذاق میں بھی) حق ہی کہتا ہوں۔ (ترمذی) معلوم ہوا کہ دل خوش کرنے کے لیے مذاق کیا جائے او روہ بھی سچ اور صحیح ہونا چاہیے۔ مذاق میں بھی جھوٹ بولنا جائز نہیں ہے۔ ایک شخص نے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ مجھے سواری عنایت فرمادیں، آپ نے فرمایا بلاشبہ تجھے اونٹنی کے بچہ پر سوار کرادوں گا، اس شخص نے عرض کیا، میں اونٹنی کے بچہ کو کیا کروں گا؟ آپ نے فرمایا اونٹوں کو اونٹنیاں ہی جنتی ہیں (یعنی اونٹ جتنا بڑاہوجائے اونٹنی کا بچہ ہی ہوگا) (ترمذی) دیکھو! اس مذاق میں ذرا سا بھی جھوٹ نہیں ہے، بات بالکل سچی ہے۔ اسی طرح ایک بوڑھی عورت نے عرض کیا۔ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا فرما دیجیے، اللہ تعالیٰ مجھے جنت میں داخل فرمائے۔ آپ نے فرمایا بے شک جنت میں کوئی بڑھیا داخل نہ ہوگی۔ یہ سن کر وہ روتی ہوئی واپس چلی گئی۔ آپ نے حاضرین سے فرمایا کہ اس کو جا کر بتادو کہ مطلب یہ نہیں ہے کہ دنیا میں جو بوڑھی عورتیں ہیں وہ جنت میں نہ جائیں بلکہ مطلب یہ ہے کہ جنت میں داخل ہوتے وقت کوئی عورت بھی بوڑھی نہ ہوگی۔ اللہ تعالیٰ شانہٗ سب کو جوان بنادیں گے۔ لہٰذا یہ بڑی بی (بھی) جب جنت میں داخل ہوں گی بڑھیا نہ ہوں گی، اس کے بعد آپ نے قرآن مجید کی یہ آیت تلاوت فرمائی اِنَّ اَنْشَاْنٰـھُنَّ اِنْشَآئً فَجَعَلْنَھُنَّ اَبْکَارًا۔ (شمائل ترمذی)