تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
فتنے ہی فتنے ہیں۔ اَعَاَذَنَا اللّٰہُ مِنَ الْفِتَنِ مَا ظَھَرَ مِنْھَا وَمَا بَطَنَ۔دوسرے کی منگنی پر منگنی نہ کرو ۱۴۰۔ وَعَنْ اَبِیْ ھُرِیْرَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ لَا یَخْطِبُ الرَّجُلُ عَلٰی خِطْبَۃِ اَخِیْہِ حَتّٰی یَنْکِحَ اَوْیَتْرُکَ۔ (رواہ البخاری و مسلم) حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ کوئی شخص اپنے بھائی کی منگنی پر منگنی نہ کرے۔ اپنے سے پہلے پیغام بھیجنے والا یا تو اس جگہ نکاح کرلے یا اس جگہ نکاح کی بات چیت چھوڑ دے (اگر اس کی بات کٹ جائے تو اپنا پیغام دے سکتے ہیں)۔(مشکوٰۃ المصابیح:ص ۲۷۱ بحوالہ بخاری و مسلم) تشریح: اسلام نے ایک دوسرے کو جسمانی یا روحانی تکلیف دینے کو حرام قرار دیا ہے اور مسلمانوں کے آپس کے جو حقوق بتائے ہیں ان میں یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ: یَنْصَحُ لَہٗ اِذَا غَابَ اَوْ شَھِدَ۔ یعنی مسلمان مسلمان کی ہمدردی اور خیرخواہی کرے، سامنے بھی اور پیٹھ پیچھے بھی۔ اور اس کا تقاضا ہے کہ جب کسی جگہ کسی مسلمان مرد یا عورت کے نکاح کا کہیں پیغام گیا ہو تو دوسرا کوئی مسلمان اس کے حق میں اس جگہ کو بگاڑ نہ دے۔ اگر کسی عورت سے نکاح کرنے کے لیے کسی مرد کا پیغام پہنچا ہوا ہے اور بات چیت چل رہی ہے تو دوسرا کوئی شخض مرد یا عورت ایسی ترکیبیں نہ کرے کہ ان کا ہوتا ہوا رشتہ کٹ جائے، ان تدبیروں میں جہاں یہ بات ہے کہ لڑکے یا لڑکی میں کوئی عیب بتادیا جائے وہاں یہ صورت بھی رشتہ کاٹنے کے لیے اختیار کرلیتے ہیں کہ کوئی دوسرا رشتہ تجویز کرکے کسی فریق کے سامنے پیش کردیتے ہیں، اور ترکیب یہ کرتے ہیں کہ اپنا یا اپنے کسی عزیز کا پیغام بھیج دیتے ہیں۔ لڑکے یا لڑکی کا ولی فکر میں پڑجاتا ہے اور بعض مرتبہ پہلے پیغام بھیجنے والے سے انکار کردیتا ہے۔ اس بارے میں حضور اقدس ﷺ نے نصیحت فرمائی کہ جب کسی کے نکاح کی بات چل رہی ہو تو اس جگہ اپنا پیغام نہ بھیجو بلکہ انتظار کرتے رہو اور وہ دیکھو کہ بات کس طرح ختم ہوتی ہے۔ اگر آپس میں ان کانکاح ہوجائے تب تو دوسرے پیغام کی گنجائش ہی ختم ہوگئی اور اگر بات چلتے چلتے کٹ جائے اور دونوں فریق میں سے ایک فریق قطعی طور پر نفی میں جواب دے کر بات ختم کردے تو اب تم اپنا پیغام دے سکتے ہو۔شوہر کی بات نہ ماننے پر فرشتوں کی لعنت : ۱۴۱۔ وَعَنْ اَبِیْ ھُرِیْرَۃَ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ اِذَا دَعَیِ الرَّجُلُ اِمْرَأَتَہٗ اِلٰی فِرَاشِہٖ فَاَبَتْ فَبَاتَ غَضَبَانَ لَعَنَتْھَا الْمَلَائِکَۃُ حَتّٰی تُصْبِحَ۔ (رواہ البخاری و مسلم)