تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اور پچھلے، پرانے اور نئے، خطا کیے ہوئے اور جان کر کیے ہوئے، چھوٹے اور بڑے چھپ کر کیے ہوئے اور ظاہراً کیے ہوئے سب معاف فرمادے گا، وہ کام یہ ہے کہ چار رکعت نماز (نفل) صلوۃ التسبیح اس طرح سے پڑھو کہ جب الحمد شریف اور سورت پڑھ چکو تو کھڑے ہی کھڑے رکوع سے پہلے (کلمہ سوم) سُبْحَانَ اللّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ وَلَآ اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ أَکْبَرُ پندرہ مرتبہ کہو، پھر رکوع کرو تو رکوع میں ان کلمات کو دس مرتبہ کہو، پھر رکوع سے کھڑے ہوکر (قومہ میں) دس مرتبہ کہو، پھر سجدہ میں جاکر دس مرتبہ کہو، پھر سجدہ سے اٹھ کر (دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھ کر) دس مرتبہ کہو، پھر دوسرا سجدہ کرو، اور اس (دوسرے سجدہ میں)دس مربتہ کہو، پھر سجدہ سے اٹھ کر بیٹھ جاؤ اور دس مرتبہ کہو، اسی طرح چار رکعتیں پڑھ لو، یہ ہر رکعت میں ۷۵ مرتبہ ہوئے۔ (اور چار وں رکعتوں میں ملا کر ۳۰۰ ہوئے۔) یہ ترکیب بتا کر رسول خداﷺ نے فرمایا کہ اگر ہوسکے تو روزانہ ایک مرتبہ اس نماز کو پڑھ لیا کرو، یہ نہ کرو تو جمعہ میں (یعنی ہفتہ بھر میں) ایک مرتبہ پڑھ لیا کرو، یہ بھی نہ کرو تو مہینہ میں ایک مرتبہ پڑھ لیا کرو، یہ بھی نہ کرو تو ہر سال میں ایک مرتبہ پڑھ لیا کرو، یہ بھی نہ کرو تو عمر میں ایک مرتبہ (تو) پڑھ ہی لو۔ (ابن ماجہ، ابوداود، ترمذی) حضرت عبداللہ بن عباسؓ یہ نماز ہر جمعہ کو پڑھا کرتے تھے، اور ابوالجوازا ؒ تابعی روزانہ ظہر کی اذان ہوتے ہی مسجد میں آجاتے تھے اور جماعت کھڑے ہونے تک پڑھ لیا کرتے تھے، حضرت عبدالعزیز بن ابی رداد ؒ فرماتے تھے کہ جسے جنت درکار ہو اسے چاہیے کہ صلوۃ التسبیح کو مضبوط پکڑے، ابو عثمان حیری ؒ فرمایا کرتے تھے کہ مصیبتوں اور غموں کے دور کرنے کے لیے صلوۃ التسبیح جیسی بہتر چیز میں نے نہیں دیکھی۔ نیت: نیت کرتی ہوں میں چار رکعت نماز نفل صلوۃ التسبیح کی، واسطے اللہ تعالیٰ کے، رخ میرا قبلہ کی طرف، اَللّٰہُ أَکْبَرُ۔مسائل متعلقہ صلوٰۃ التسبیح : 1اس نماز کے لیے کوئی سورت مقرر نہیں ہے جو بھی سورت چاہے پڑھ لے، بعض روایتوں میں ہے کہ بیس آیتوں کے قریب قریب قرات پڑھے۔ 2ان تسبیحات کو زبان سے ہرگز نہ گنے، کیوں کہ زبان سے گننے سے نماز ٹوٹ جائے گی، انگلیاں جس جگہ رکھی ہوں ان کو وہیں رکھے رکھے اسی جگہ دباتی رہے۔ 3اگر کسی جگہ پڑھنا بھول جائے تو دوسرے رکن میں اس کو پورا کرلے، البتہ بھولی ہوئی تسبیحات کی قضاء رکوع سے کھڑے ہوکر اور دونوں سجدوں کے