تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مکہ مکرمہ میں اجابت دعا کے مقامات :حضرت حسن بصری ؒ نے اپنے ایک خط میں مکہ والوں کو لکھا تھا کہ مکہ مکرمہ میں پندرہ مواقع میں دعا قبول ہوتی ہے۔ ۱۔ طواف کرتے ہوئے، ۲۔ ملتزم پر چمٹ کر، ۳۔ میزاب کے نیچے (کعبہ شریف کی چھت سے پانی بہہ کر نیچے آنے کا جو پرنالہ ہے اسے میزاب رحمت کہتے ہیں اور یہ حطیم میں گرتا ہے) اس کے نیچے دعا قبول ہوتی ہے، ۴۔ کعبہ شریف کے اندر، ۵۔ زمزم کے کنویں کے قریب، ۶۔ صفا پر، ۷۔ مروہ پر، ۸۔ صفا مروہ کے درمیان سعی کرتے ہوئے، ۹۔ مقام ابراہیم کے پیچھے، ۱۰۔ عرفات میں، ۱۱۔ مزدلفہ میں، ۱۲۔ منیٰ میں، ۱۳،۱۴،۱۵۔ تینوں جمرات کے قریب۔ (الحصن الحصین) ملا علی قاری ؒ لکھتے ہیں کہ مکہ مکرمہ میں قبولیت دعا کے مواقع کی تعداد پندرہ میں منحصر نہیں ہے۔ رکن یمانی پر، اور رکن یمانی و حجر اسود کے درمیان بھی دعا قبول ہوتی ہے۔ نیز دارِ ارقم اور غارِ ثور اور غارِ حرا کو بھی ملا علی قاری ؒ نے اجابت دعا کے مقامات میں شمار کیا ہے۔ (حاشیہ الحصن الحصین) حضرت حسن بصری ؒ کے ذکر فرمودہ پندرہ مواقع لکھنے کے بعد الحصن الحصین کے مصنف علامہ جزری ؒ فرماتے ہیں وان لم یجب الدعاء عندالنبی ﷺ ففی ای موضع یستجاب یعنی حضور اقدس ﷺ کی قبر شریف کے قریب دعا قبول نہ ہو گی تو پھر کس جگہ دعا قبول ہوگی (یعنی روضۂ اقدس پر جب سلام عرض کرنے کے لیے حاضری دیں تو قبلہ رخ ہوکر اللہ پاک سے بھی دعا کریں، قبلہ رخ) ہوکر کعبہ شریف پر نظر پڑے تو اس وقت بھی دعا کرے، اس موقعہ پر دعا قبول ہونے کے بارے میں بعض روایات وارد ہوئی ہیں۔ (کمافی عدۃ الحصن والحصین وشرحہ تحفہ الزاکرین)اذان کے وقت اور جہاد کے وقت اور بارش کے وقت دعا ضرور قبول ہوتی ہے : ۱۲۶۔ وَعَنْ سَھْلِ بْنِ سَعْدٍ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ ثِنْتَانِ لَا تُرَدَّانِ اَوْقَلَّمَا تُرَدَّانِ الدُّعَائُ عِنْدَ النِّدَائِ وَعِنْدَ الْبَاسِ حِیْنَ یُلْحِمُ بَعْضُھُمْ یَعْضًا وَفِیْ رِوَایَۃٍ قَالَ وَوَقْتَ الْمَطَرِ۔ (رواہ ابو داود) حضرت سہلؓ سے روایت ہے کہ حضور اقدس ﷺ نے فرمایا کہ دو دعائیں ایسی ہیں جو رد نہیں کی جاتیں (یعنی ضرور قبول ہوتی ہیں) یا (فرمایا) کہ بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ ان کو رد کردیا جائے۔ (راوی کو شک ہے) ۱۔ اذان کے وقت کی دعا، ۲۔ اور (جہاد کے موقع پر) جنگ کرتے وقت جب (مسلمان اور کافر) آپس میں ایک دوسرے کو قتل کررہے ہوں اور ایک روایت میں یہ بھی ہے کہ بارش کے وقت دعا ضرور قبول ہوتی ہے۔ (مشکوٰۃ المصابیح ص ۶۶، ابوداؤد ص ۳۴۴، باب الدعاء عنداللقاء طبع کراچی) تشریح: اس حدیث میں قبولیت دعا کے تین خاص مواقع ذکر فرمائے ہیں، اول اذان کے وقت۔ اس میں اذان کے شروع ہوتے وقت دعا کرنا، اذان کے درمیان دعا کرنا، دونوں صورتیں آجاتی ہیں، نیز اذان کے ختم پر دعا کی مقبولیت کا وعدہ بھی ایک روایت