تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
وقت ملا جس میں غسل اورتکبیر تحریمہ دونوں کی گنجائش نہ تھی تو اس وقت کی قضا لازم نہیں۔ مسئلہ: اگر پورے دس دن دس رات حیض آیا اور ایسے وقت خون بند ہوا کہ بالکل ذرا سا وقت ہے کہ ایک دفعہ اللہ اکبر کہہ سکتی ہے، اس سے زیادہ کچھ نہیں پڑھ سکتی اور نہانے کی گنجائش نہیں تو اس صورت میں نماز واجب ہوجاتی ہے اس کی قضا پڑھنا لازم ہے۔حیض والی عورت کا جسم اور لعاب پاک ہے (۲۴۶) وَعَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْھَا قَالَتْ کُنْتَ اَشْرَبُ وَاَنَا حَائِضٌ ثُمَّ اُنَاوِلُہُ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَیَضَعُ فَاہُ عَلِیْ مَوْضَعِ فِیَّ فَیَشْرَبُ وَاَتَعَرَّقُ الْعَرَقَ وَاَنَا حَائِضٌ ثُمَّ اُنَاوِلُہُ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَیَضَعُ فَاہُ عَلٰی مَوْضَعِ فِیَّ۔ (رواہ مسلم) ’’حضرت عائشہؓ نے بیان فرمایاکہ میں ماہواری کے زمانہ میں برتن سے پانی (وغیرہ) پی کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیتی تھی۔ آپ برتن میں اسی جگہ منہ لگاکر پیتے تھے جس جگہ میرا منہ لگا تھا، اسی طرح گوشت والی ہڈی کو منہ میں لے کر دانتوں سے گوشت چھڑا کر رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کو دے دیتی تھی، آپ اسی جگہ منہ لگا کر (گوشت چھڑا) لیتے تھے، جہاں میں نے منہ لگایا تھا۔‘‘ (مشکوٰۃ شریف ص ۵۶، از مسلم)حیض والی عورت کی گود میں تلاوت کرنا : (۴۴۷) وَعَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا قَالَتْ کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَتَّکِیُّ فِیْ حُجْرِیْ وَاَنَا حَائِضٌ ثُمَّ یَقْرَأُ الْقُرْاٰنَ۔ (رواہ البخاری و مسلم) ’’حضرت عائشہؓ نے یہ بھی بیان فرمایا کہ رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم میری ماہواری کے زمانہ میں میری گود میں تکیہ لگا (کر لیٹ بیٹھ جاتے) تھے، اور اسی حالت میں قرآن مجید پڑھتے تھے۔ ‘‘ (۲۴۸) وَعَنْ مِیْمُوْنَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْھَا قَالَتْ کَانَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یُصَلِّیْ فِیْ مِرْطٍ بَعْضُہٗ عَلِیَّ وَبَعْضُہٗ عَلَیْہِ وَاَنَا حَائِضٌ۔ (رواہ البخاری و مسلم) ’’ام المومنین حضرت میمونہؓ کا بیان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم میری ماہواری کے زمانہ میں اس حال میں نماز پڑھتے رہتے تھے کہ چادر کا ایک حصہ آپ کے اوپر اور ایک حصہ میرے اوپر ہوتا تھا۔‘‘ (مشکوٰۃ شریف ص ۵۶، از بخاری و مسلم)تشریح : ان احادیث سے معلوم ہوا کہ ماہواری کے زمانہ میں عورت کے ہاتھ پاؤں، منہ اور لعاب اور پہنے ہوئے کپڑے ناپاک نہیں ہوجاتے ہیں، البتہ جس جگہ بدن یا کپڑے میں خون لگ جائے گا وہ جگہ ناپاک ہوجاتی ہے، ماہواری والی عورت کے