تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
غسل جنابت میں عورتوں کے بالوں کا حکم : (۲۴۴) وَعَنْ اُمِّ سَلْمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْھَا قَالَتْ قُلْتُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِنِّیْ امْرَأَۃٌ اَشُدَّ ضِفْرَ رَأْسِیْ اَفَانْقُضَہٗ لِغُسْلِ الْجَنَابَۃِ فَقَالَ لاََ اِنَّمَا یَکْفِیْکِ اَنْ تَحْثِیْ عَلٰی رَاْسِکِ ثَلٰثَ حَثَیَاتٍ ثُمَّ تُفِیْضِیْنَ الْمَائَ فَتَطَھَّرِیْنَ۔ (رواہ مسلم) ’’ام المومنین حضرت ام سلمہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا۔ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں ایک ایسی عورت ہوں جو اپنے سر کی مینڈھیاں کس کے باندھتی ہوں، تو کیا جب شوہر و بیوی کے میل ملاپ کی وجہ سے مجھ پر غسل فرض ہوا کرے تو غسل کرنے کے لیے اپنے سر کی مینڈھیاں کھولا کروں؟ (اس کے جواب میں سرور عالم صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا کہ نہیں (بال کھولنا ضروری نہیں، بالوں کی جڑوں میں پانی پہنچانا ضروری ہے، لہٰذا) یہ کافی ہے کہ تم اپنے سر پر تین لپ پانی بھر کر ڈال لو، پھر اپنے پورے بدن پر پانی بہالو، ایسا کرنے سے تم پاک ہوجاؤگی۔‘‘ (مشکوٰۃ ص ۴۸، ج ۱ بحوالہ مسلم)تشریح : غسل کا طریقہ ہم شروع کتاب میں لکھ آئے ہیں، یہاں بعض ضروری مسائل متعلقہ غسل لکھ رہے ہیں۔ جب غسل فرض ہوجائے تو جسم پر جو ظاہری ناپاکی (خون، منی، مذی وغیرہ) لگی ہو اس کو دھو دینے اور پورے جسم پر پانی بہادینے سے غسل ادا ہوجاتا ہے، غسل فرض کی ادائیگی کے لیے پورے بدن پر ہر جگہ صرف ایک بار پانی بہانا فرض ہے اور ہر جگہ تین بار پانی بہانا سنت ہے، اگر ایک بال کے برابر ذرا سی بھی کھال ایسی رہ گئی جس پر پانی نہ بہا تو غسل نہیں ہوگا، خوب سمجھ لو، لیکن عورت کے سر کے بالوں کے بارے میں شریعت میں یہ آسانی کردی گئی ہے کہ اگر اس نے مینڈھیاں باندھ رکھی ہوں تو بالوں کی جڑوں میں پانی پہنچادینا کافی ہوجاتا ہے، اس صورت میں جڑوں کے علاوہ باقی بالوں کا دھونا معاف ہے، اور اگر بالوں کی جڑوں میں مینڈھیاں باندھنے کی وجہ سے پانی نہ پہنچے تو مینڈھیاں کھول کر جڑوں میں پانی پہنچانا اور پورے بالوں کا دھونا فرض ہے، اور اگر مینڈھیاں بندھی ہوئی نہ ہوں تب بھی سر کے تمام بالوں کا دھونا اور جڑوں میں پانی پہنچانا فرض ہے اور آج کل شہری عورتیں تو مینڈھیاں باندھتی ہی نہیں ہیں، لہٰذا ان پر غسل میں سارے بالوں کا دھونا فرض ہے۔ بعض عورتوں میں یہ جو مشہور ہے کہ غسل میں سردھونا فرض نہیں ہے، یہ سخت جہالت کی بات ہے اور بالکل غلط ہے، جو عورتیں غسل فرض ہونے کے بعد سر چھوڑ کر پانی ڈال لیتی ہیں، ہمیشہ ناپاک رہتی ہیں، ان کی کوئی نماز نہیں ہوتی۔حیض و استحاضہ کے ضروری مسائل :