تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
میں سے چار غلام آزاد کرنے سے زیادہ محبوب یہ ہے کہ ضرور ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ جاؤں جو فجر کی نماز کے بعد سے سورج نکلنے تک اللہ کو یاد کرتے ہیں اور چار غلام آزاد کرنے سے مجھ کو یہ زیادہ پسند ہے کہ ضرور ان لوگوں کے ساتھ بیٹھ جاؤں جو عصر کی نماز سے سورج چھپنے تک اللہ کو یاد کرتے ہیں۔ (ابو داودشریف) دوسری حدیث میں ہے کہ جو شخص فجر کی نماز پڑھ لے پھر بیٹھا بیٹھا سورج نکلنے تک اللہ کو یاد کرتا رہے تو اس کے لیے جنت واجب ہوگئی۔ (الترغیب والترہیب) ایک مرتبہ رسول خدا ﷺ نے (مجاہدین) کا ایک دستہ نجد کی طرف بھیجا جن کو بہت زیادہ غنیمت کے اموال ہاتھ لگے اور جلد واپس آگئے۔ یہ دیکھ کر حضرت ابوبکر صدیقؓ نے کہا کہ ہم نے کوئی ایسا دستہ نہیں دیکھا جو اس دستہ کی نسبت زیادہ مال غنیمت لایا ہو اور اس قدر جلدی واپس آیا ہو۔ اس پر رسول خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا۔ اے ابوبکر(ؓ) کیا میں تجھ کو ایسا شخص نہ بتادوں جو اس دستہ سے بھی زیادہ جلدی واپس ہونے والا اور مال غنیمت حاصل کرنے والا ہو۔ (سنو) یہ وہ شخص ہے جو باجماعت نماز پڑھے، پھر سورج نکلنے تک اللہ کو یاد کرتا رہے۔ (ایضاً) فائدہ: بعض روایات میں ہے کہ جس جگہ نماز فجر باجماعت پڑھی ہو اس جگہ بیٹھا ہوا ذکر کرتا رہے۔ عورتیں گھر میں بلاجماعت نماز پڑھتی ہیں وہ بھی ذکرکا اہتمام کریں۔ مصلیٰ پر بیٹھی بیٹھی ذکر کرتی رہیں اور اشراق پڑھ کر اٹھیں، اجر عظیم پائیں گی، ان شاء اللہ تعالیٰ۔ اگر کسی وجہ سے مصلہ چھوڑنا پڑے تو بھی ذکر کرتی رہیں۔ فجر اور عصر کے بعد ذکر کا خاص وقت ہے اس کی بہت ہی فضیلت ہے۔نفاق سے بری : حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس نے خدا کا ذکر بہت کیا وہ نفاق سے بری ہوگیا۔ (ترغیب عن بیہقی)ذکر چھوڑنے کی وعیدیں : اب وہ احادیث مبارکہ درج کی جاتی ہیں جن میں ذکر اللہ سے غافل ہونے والوں کے لیے وعیدیں وارد ہوئی ہیں۔مردہ گدھے کے پاس سے اٹھے : حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ رسول خدا ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جب کچھ لوگ کسی جگہ (بیٹھے پھر وہاں) سے اٹھ کر کھڑے ہوئے اور اس مجلس میں اللہ کا ذکر نہ کیا تو وہ گویا مردہ گدھے کو چھوڑ کر اٹھے اور یہ مجلس (آخرت میں) ان کے لیے باعث حسرت ہوگی۔ (احمد و ابو داود)