تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
پریشانی کی چیز ہے، رہا کپڑا اور زمین وغیرہ کا دھونا، تو یہ آسان ہے۔کپڑے سے منی دھونا : (۲۵۴) وَعَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ قَالَ سَاَلْتُ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْھَا عَنِ الْمَنِیِّ یُصِیْبُ الثَّوْبَ فَقَالَتْ کُنْتُ اَغْسِلْہٗ مِنْ ثَوْبَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ فَیَخْرُجُ اِلَی الصَّلٰوۃِ وَاثْرُ الْغُسْلِ فِیْ ثَوْبِہٖ۔ (رواہ البخاری و مسلم) ’’حضرت سلیمان بن یساررحمتہ اللہ تعالیٰ (تابعی) فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت عائشہؓ سے دریافت کیا کہ کپڑے پر منی لگ جائے تو (پاک کرنے کے لئے) کیا کیا جائے؟ حضرت عائشہؓ نے جواب دیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کپڑے سے منی کو دھو دیتی تھی، پھر آپ اس کپڑے کو پہن کرنماز کے لیے اس حال میں تشریف لے جاتے تھے کہ دھونے کے نشان نظر آتے تھے۔ ‘‘(مشکوٰۃ ص ۵۲، ج ۱، از بخاری و مسلم)مذی او رمنی دونوں ناپاک ہیں : تشریح: مرد و عورت میں اللہ تعالیٰ نے فطری تقاضے رکھے ہیں، میاں بیوی کو جو ایک دوسرے کی طرف خاص میلان ہوتا ہے، اسے خواہش اور شہوت کہتے ہیں، جب شہوت ہوتی ہے تو پہلے پہلے کچھ گاڑھا سا پانی نکلتا ہے، اس سے شہوت بڑھتی ہے، اس پانی کو مذی کہتے ہیں، شہوت اور خواہش بڑھتے بڑھتے، پھر ایک مادہ خارج ہوتا ہے جس کے نکل جانے پر خواہش ختم ہوجاتی ہے، اس مادہ کو منی کہتے ہیں۔ مذی اور منی دونوں ناپاک ہیں، کپڑے یا بدن پر (ایک روپیہ کے پھیلاؤ سے) زیادہ مقدار میں لگی ہوں تو نماز نہ ہوگی، ان کو دھو کر نماز پڑھیں۔مذی سے وضو اور منی سے غسل فرض ہوجاتا ہے : مذی نکلنے سے وضو ٹوٹ جاتا ہے اور جاگتے میں یا سوتے میں منی نکلنے سے غسل فرض ہوجاتا ہے، البتہ مردوں کو جو جریان کی بیماری ہوجاتی ہے جس میں خواہش کے بغیر منی کے قطرے آجاتے ہیں یا عورتوں کو جو بیماری کی وجہ سے (لیکوریا کے مرض میں) جو سفید پانی آتا رہتا ہے، اس سے غسل فر ض نہیں ہوتا، ہاں اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ منی اور مذی دونوں کو اگر اس طرح دھو ڈالیں کہ بدن یا کپڑے سے چھوٹ جائیں تو بدن اور کپڑا پاک ہوجاتا ہے، البتہ منی اگر خوب گاڑھی ہو جو بتاشہ کی طرح کپڑے پر خشک ہوگئی ہے اور اس میں پیشاب یا کوئی دوسری ناپاکی نہ مل گئی ہو، تو ایسی