تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
طرح حکم ہے۔یوں سمجھو کہ نمازی کے بدن کا ہر حصہ خدا کے حکم پر چلنے کی مشق کرنے میں لگ جاتا ہے اور کوئی مرد یا عورت ٹھیک ٹھیک نماز پڑھے تو نماز کے باہر بھی گناہوں سے بچے گا۔ قرآن شریف میں ارشاد ہے: {اِنَّ الصَّلٰوۃَ تَنْہٰی عَنِ الْفَحْشَآء ِ وَ الْمُنْکَرِ}1 (1 العنکبوت: ۴۵ یعنی نماز بے حیائی سے اور برے کاموں سے روکتی ہے۔بے وقت کرکے نماز پڑھنا منافق کی نماز ہے : حضرت رسول مقبولﷺ نے نماز کو بے وقت کرکے پڑھنے والوں کے بارے میں فرمایا ہے کہ یہ منافق کی نماز ہے کہ بیٹھے بیٹھے سورج کا انتظار کرتا ہے اور جب سورج پیلا پڑجاتا ہے تو کھڑے ہوکر (جلدی جلدی مرغ کی طرح) چار ٹھونگیں مار لیتا ہے (اور) خدا کو ان (سجدوں) میں (جو مرغ کی ٹھونگوں کی طرح جھٹ جھٹ کیے گئے) بس ذرا سا یاد کرتا ہے۔ (مشکوٰۃ شریف)عورتوں کو نماز کی خصوصی تاکید : ۱۷۔ وَعَنْ اَنْسٍ ؓ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ﷺ اَلْمَرْئَۃُ اِذَا صَلَّتْ خَمْسَھَا وَصَامَتْ شَھْرَھَا وَاَحْصَنَتْ فَرْجَھَا وَاَطَاعَتْ بَعْلَھَا فَلْتَدْخُلْ مِنْ اَیِّ اَبْوَابِ الْجَنَّۃِ شَائَ تْ۔ (رواہ ابونعیم فی الحلیۃ) حضرت انسؓ سے روایت ہے کہ رسول اکرمﷺ نے ارشاد فرمایا کہ عورت جب پنج وقتہ نماز پڑھے اور رمضان کے روزے رکھے اور پاک دامن رہے اور شوہر کی فرماں برداری کرے تو جنت کے جس دروازے سے چاہے جنت میں داخل ہوجائے۔ (مشکوٰۃ شریف، ص ۲۸۱، بحوالہ ابونعیم) تشریح: اس حدیث مبارک میں عورت کو چند کام انجام دینے پر جنت کی بشارت دی گئی ہے، ہر مسلمان عورت کو ان پر عمل کرنا لازم ہے۔ اوّل پنج وقتہ نماز پڑھنے کو فرمایا، نماز ہربالغ مرد و عورت پر رات دن میں پانچ وقت فرض ہے، ان پانچ وقتوں کو سب مسلمان جانتے ہیں، حرج ہو یا مرض ہو، سفر ہو یا حضر ہو، دکھ ہو تکلیف ہو، رنج ہو خوشی ہو، جس حال میں ہو جہاں ہو پانچوں وقت نماز پڑھنا فرض ہے۔ ہاں مہینہ کے خاص دنوں میں عورت پر نماز پڑھنا فرض نہیں رہتا اور ان دنوں میں نمازپڑھنا جائز بھی نہیں ہے، آج کل نافرمانی کا دور ہے، اللہ تعالیٰ کے حکموں سے غافل رہنے اور گناہوں میں لت پت رہنے کی فضا ہے، بہت کم مرد و عورت ایسے ہیں جن کو خداوند قدوس کے احکام پر عمل کرنے کی فکر ہے۔ جب ماں باپ غافل ہیں تو اولاد بھی بے دین ہوجاتی ہے۔ بہت سے گھرانے ایسے ہیں کہ ان میں ۲۴ گھنٹہ میں کبھی کسی وقت بھی نہ کوئی نماز پڑھتا ہے اور نہ دعا اور کلمہ زبان پر آتا ہے۔ کیسے رنج کی بات ہے، مسلمانوں کا ملک اور پورے پورے گھر اللہ کی یاد سے خالی، حالت دیکھ کر معلوم ہوتا ہے کہ محلے کے محلے خدا کے منکروں سے آباد