تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بشرطے کہ چھ مہینے سے کم کا نہ ہو۔ اگر اتنا موٹا تازہ ہو جس کا ابھی ذکر ہوا ہے تو کسی مفتی کو دکھالیں، پھر ان کے قول کے مطابق عمل کریں ۔کیسے جانور کی قربانی درست ہے : چوں کہ قربانی کا جانور بارگاہ خداوندی میں پیش کیا جاتا ہے اس لیے جانور خوب عمدہ موٹا تازہ، صحیح سالم عیبوں سے پاک ہونا ضروری ہے۔ حضرت علی ؓ کا ارشاد ہے کہ حضور اقدسﷺ نے ہمیں حکم دیا کہ قربانی کے جانور کی آنکھ، کان اچھی طرح دیکھ لیں اور ایسے جانور کی قربانی نہ کریں جس کا کان چرا ہوا ہو یا جس کے کان میں سوراخ ہو (رواہ الترمذی) اور حضرت براء بن عازب ؓ کا بیان ہے کہ حضور اقدسﷺ سے پوچھا گیا کہ قربانی میں کن کن جانوروں سے پرہیز کیا جائے۔ آپ نے ہاتھ سے اشارہ کرتے ہوئے ارشاد فرمایا کہ (خصوصیت کے ساتھ) چار طرح کے جانوروں سے پرہیز کرو۔ ۱۔ اَلْعَرْ جَائُ الْبَیِّنُ ظَلْعُھَا یعنی وہ لنگڑا جانور جس کا لنگڑا پن ظاہر ہو۔ ۲۔ وَالْعَوْرَائُ الْبَیِّنُ عَوْرُھَا یعنی وہ کانا جانور جس کا کانا پن ظاہر ہو۔ ۳۔ وَالْمَرِیْضَۃُ الْبَیِّنُ مَرْضُھَا یعنی ایسا بیمار جانور جس کا مرض ظاہر ہو۔ ۴۔ والْعَجْفَائُ الَّتِیْ لَا تُنْقِیْ یعنی ایسا دبلا پتلا جانور جس کی ہڈیوں میں مینگ یعنی گودا نہ ہو۔ (رواہ مالک والترمذی وابوداؤد وغیرہم) حضرات فقہائے کرام نے ان احادیث کی تفسیر و تشریح کرتے ہوئے تحریر فرمایا ہے کہ جو جانور بالکل اندھا ہو یا ایک آنکھ کی تہائی روشنی یا اس سے زیادہ روشنی جاتی رہی ہو یا ایک کان کا تہائی حصہ یا اس سے زیادہ کٹ گیا ہو یا دم کٹ گئی ہو یا دم کا ایک تہائی حصہ کٹ گیا ہو یا اس سے زیادہ کٹ گیا ہو یا اتنا دبلا جانور ہو کہ اس کی ہڈیوں میں بالکل گودا نہ رہا ہو اس کی قربانی جائز نہیں ۔ اگر جانور دبلا ہو مگر اتنا زیادہ دبلا نہ ہو تو اس کی قربانی ہوجائے گی لیکن وہ ثواب کہاں ملے گا جو موٹے تازے جانور کی قربانی میں ملتا ہے۔ مقدور ہوتے ہوئے اللہ کی بارگاہ میں پیش کرنے کے لیے گری پڑی حیثیت کا جانور اختیار کرنا ناسمجھی بھی ہے اور ناشکری بھی۔ 1 جو جانور تین پاؤں سے چلتا ہے اور چوتھا پاؤں رکھتا ہی نہیں یاچوتھا پاؤں رکھتا تو ہے مگر اس سے چل نہیں سکتا، یعنی چلنے میں اس سے سہارا نہیں لیتا تو اس کی قربانی درست نہیں۔ اگر چاروں پاؤں سے چلتا ہے اور ایک پاؤں میں کچھ لنگ ہے تو اس کی قربانی درست ہے۔ 2 جس جانور کے بالکل دانت نہ ہوں اس کی قربانی درست نہیں اور اگر کچھ دانت گرگئے لیکن جو باقی ہیں وہ تعداد میں گرجانے والے دانتوں سے زیادہ ہیں تو اس کی قربانی درست ہے۔