تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
مسلمان عورت کا طریقہ نہیں، اگر بچے زیادہ پیسے والی نوکری میں لگ گئے تو بنگلہ کوٹھی بناکر رہنے لگے اور نمازیں غارت کرنے اور زکوٰتیں برباد کرنے کی وجہ سے دوزخ میں چلے گئے جس کی آگ دنیا کی اس آگ سے انہتر درجہ زیادہ گرم ہے تو اس پیسے کوٹھی اور بنگلہ سے کیا نفع ہوا؟ باتیں تو ہماری خشک ہیں اور پرانی ہیں مگر ہیں صحیح جو برا مانے گا اپنا برا مانے گا۔کتاب الخلع والطلاق والعدۃ وحضانہ الاولاد طلاق کا بیان بلا مجبوری کے طلاق کا سوال اٹھانے والی پر جنت حرام ہے: (۱۴۹) وَعَنْ ثَوْبَانَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ قَالَ قَالَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَیُّمَا اِمْرَأَۃٍ سَأَلَتْ زَوْجَھَا طَلَاَقًا مِّنْ غَیْرِ مَاَبَأْسٍ فَحَرَامٌ عَلَیْھَا رَآئِحَۃُ الْجَنَّۃِ۔ (رواہ احمد والترمذی و ابودائود و ابن ماجہ والدارمی) ’’حضرت ثوبانؓ سے روایت ہے کہ حضرت رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ جو عورت بغیر کسی مجبوری کے اپنے شوہر سے طلاق کا سوال کرے اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے۔‘‘ (مشکوٰۃ المصابیح ص۲۸۳ ج ۲ بحوالہ ترمذی وغیرہ)خلع کا مطالبہ کرنے والی عورتیں منافق ہیں : وَعَنْ اَبِیْ ھُرِیْرَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالیٰ عَنْہ اَنَّ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُنْتَزِعَاتُ وَالْمُخْتَلِعَاتُ ھُنَّ الْمُنَافِقَاتُ۔ (رواہ الترمذی) ’’حضرت ابوہریرہؓ سے روایت ہے کہ سرور دو جہاں صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ شوہروں سے علیحدگی چاہنے والی اور خلع کا مطالبہ کرنے والی عورتیں نفاق والی عورتیں ہیں۔‘‘ (مشکوٰۃالمصابیح ص ۲۸۲ بحوالہ نسائی) تشریح: اللہ جل شانہٗ نے مردوں کو عورتوں کی طرف اور عورتوں کو مردوں کی طرف محتاج بنایا ہے، فطری طور پر بیاہ شادی کرنے پر مجبور ہیں، شریعت مطہرہ نے انسان کے فطری تقاضوں کو پامال نہیں کیا بلکہ ان کی رعایت رکھی ہے، اسلام نے زنا کو حرام قرار دیا ہے اس لیے نکاح کرنا شرعاً محمود اور مستحسن ہی نہیں بلکہ بعض حالات میں واجب ہے، کس عورت کا نکاح کس مرد سے ہوسکتا ہے اور کس سے نہیں ہوسکتا ہے۔ شریعت نے اس کی تفصیل بتلادی ہے جس کا ذکر پہلے