تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
عورت کوورغلا کر اور سمجھا بجھا کر اس کے شوہر کی مخالفت پر آمادہ نہ کردے۔ اگر کوئی ایسی حرکت کرے گا تو وہ ایسا سخت مجرم ہوگا کہ اس کے بارے میں رحمتہ للعالمین ﷺ نے فرمایا کہ وہ ہماری امت سے نہیں ہے، بہت سے مرد و عورت اس میں مزہ لیتے ہیں کہ کسی کا گھر بگاڑ دیں، شوہر کو بیوی کے خلاف یا بیوی کو شوہر کے خلاف بھڑکانے کو کمال سمجھتے ہیں۔ خدانخواستہ اگر میاں بیوی میں رنجش ہوگئی اور کسی نے شوہر کو چڑھایا، کسی نے بیوی کو اکسایا اور دونوں میں صلح کرانے کے بجائے معمولی سی رنجش کو ناقابل عبور سمندر بنادیا تو ایسے لوگوں کی حرکت بد سے میاں بیوی قریب تر آنے کے بجائے دور ہوتے چلے جائیں گے۔ ایسی حرکت کرنے والے اجنبی ہی نہیں ہوتے بلکہ فریقین کے رشتہ دار ہی ایسا کام زیادہ کرتے ہیں۔ بہت سے ماں باپ یا بہن بھائی مرد کو اس کی بیوی کے خلاف ابھار دیتے ہیں، عورت کی ماں یا محلہ کی عورتیں عورت کو شوہر کے خلاف ابھارتی ہیں، دیکھ تجھے ایسا ایسا کہا ہے، تو کوئی گرے پڑے گھر کی تھوڑا ہی ہے جو ایسی باتیں سنے گی، تیرا زیور بھی بیچ کھایا اور تجھے زیور کی ایک کیل بھی بناکر نہیں دی، کپڑے بھی وہی تیرے ماں باپ کے گھر کے چل رہے ہیں۔ کیسے شوہر کے پلے بندھی ہے، ان باتوں سے اس کا دل کھٹا ہوجاتا ہے۔ شوہر سے لڑتی رہتی ہے۔ وہ بھی بری طرح پیش آتا ہے اور بدمزگی بڑھتے بڑھتے طلاق تک نوبت پہنچ جاتی ہے۔ جب طلاق ہوجاتی ہے تو اب شوہر بھی دوسری شادی کے لیے پریشان ہے مگر کسی جگہ شادی کا موقع نہیں لگتا اور بیوی کے اقرأ و اولیا بھی چاہتے ہیں کہ کہیں رشتہ ہوجائے مگر لوگ اس کو اس لیے قبول نہیں کرتے کہ اسے طلاق ہوچکی ہے۔ عادت و خصلت خراب ہوگی تب ہی تو ایسا ہوا۔ بہرحال جن کا گھر بگڑا وہ مصیبت جھیلتے ہیں اور یہ بھڑکانے اور اکسانے والے تماشہ دیکھتے ہیں۔ شیطان اپنی حرکتیں انسانوں سے بھی کرالیتا ہے، اللہ تعالیٰ شیطان کے کاموں سے سب کو بچائے۔ آمینتعلیم و تربیت کا بیان بچوں کو ایمان و اسلام اور اعمال اسلام سکھانے کی ذمہ داری ماں باپ پر ہے : ۱۵۱۔ وَعَنْ عُمْرِو بْنِ شُعَیْبٍ قَالَ وَجَدْتُّ فِیْ کِتَابِ جَدِّیِ الَّذِیْ حَدَّثَ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ﷺ قَالَ اِذَا اَفْصَحَ اَوْلَادُکُمْ فَعَلِّمُوْھُمْ لَا اِلٰـہَ اِلَّا اللّٰہُ ثُمَّ لَا تُبَالُوْا مَتٰی مَاتُوْا وَاِذَا اَثْغَرُوْا1 فَمُرُوْھُمْ بِالصَّلٰوۃِ وَعَنْہُ عَنْ اَبِیْہِ عَنْ جَدِّہٖ قَالَ کَانَ النَّبِیُّ ﷺ اِذَا اَفْصَحَ الْغُلَامُ مِنْ بَنِیْ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ عَلَّمَہٗ ھٰذِہِ الْاٰیَۃَ {وَقُلِ الْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ لَمْ یَتَّخِذْ وَلَدًا}1 (1 بنی اسرائیل: ۱۱۱)۔ (رواہما ابن السنی فی