تحفہ خواتین - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے لیے جانے سے پہلے ادا کردیا جائے، اگر کسی نے نماز عید سے پہلے یا بعد میں نہ دیا تو ساقط نہ ہوگا، اس کی ادائیگی برابر ذمہ رہے گی۔ 2جو بچہ عیدالفطر کی صبح صادق ہوجانے کے بعد پیدا ہوا ہو اس کی طرف سے صدقۂ فطر دینا واجب نہیں ۔نابالغ کے مال سے صدقۂ فطر : اگر کسی نابالغ کی ملکیت میں خود اپنا مال ہو جس پر صدقۂ فطر واجب ہوتا ہے تو اس کا وارث اسی کے مال سے اس کا صدقۂ فطر ادا کرے، اس صورت میں اپنے مال سے دینا واجب نہیں ۔ سوال: بچہ کی ملکیت میں مال کہاں سے آئے گا؟ جواب: اسی طرح سے آسکتا ہے کہ کسی کی میراث سے اس کو مال پہنچ جائے یا کوئی شخص اس کو ہبہ کردے۔جس نے روزے نہ رکھے ہوں اس پر بھی صدقۂ فطر واجب ہے : اگر کسی بالغ مرد و عورت نے کسی وجہ سے روزے نہ رکھے تب بھی صدقۂ فطر کا نصاب ہونے پر صدقہ کی ادائیگی واجب ہے۔ صدقۂ فطر میں نقد قیمت یا آٹا وغیرہ: صدقۂ فطر میں گیہوں کا آٹا بھی دیا جاسکتا ہے۔ وزن وہی ہے جو اوپر گزرا اور جو کا آٹا بھی دے سکتا ہے۔ اس کا وزن بھی وہی ہے جو جو کا وزن ہے۔ m صدقۂ فطر میں جو یا گیہوں کی نقد قیمت بھی دی جاسکتی ہے بلکہ اس کا دینا افضل ہے، اگر گیہوں اور جو کے علاوہ کسی دوسرے غلہ سے صدقۂ فطر ادا کرے، مثلاً چنا، چاول، اڑو، جو اور مکئی وغیرہ دینا چاہیے تو اتنی مقدار میں دے کہ اس کی قیمت میں ایک سیر ساڑھے بارہ چھٹانک گیہوں یا اس سے دوگنے جو کی قیمت کے برابر ہوجائے۔صدقۂ فطر کی ادائیگی میں کچھ تفصیل : m ایک شخص کا صدقۂ فطر ایک محتاج کو دے دینا یا تھوڑا تھوڑا کرکے کئی محتاجوں کو دے دینا دونوں صورتیں جائز ہیں اور یہ بھی جائز ہے کہ چند آدمیوں کا صدقۂ فطر ایک ہی محتاج کو دے دیا جائے۔صاحب نصاب کو صدقۂ فطر دینا جائزنہیں : جس پر زکوٰۃ خود واجب ہو یا زکوٰۃ واجب ہونے کے بہ قدر اس کے پاس مال ہو، یا ضرورت سے زائد سامان ہو، جس کی